December 10, 2024

English Spanish اردو Hindi

یسوعی انجمن کیسے وجود میں آئی؟

15 اگست 1534 کو اگناشیس لویولا (ازپیٹیا – اسپین)، فرانسسکو زیویر (نوارّہ – سپین)، الفونسو سالمیرون (تولیدو – سپین)، ڈیئگو لائینز (المزان – سپین)، نکولس بوبادیا (پلنسیہ – سپین)، پیٹر فابر (ساووئے (سینٹ زان دے سیکسٹ) فرانس)، اور سماؤ رودریگیز (وؤزیلا – پرتگال) کی پیرس کے باہر”مونتمارت” میں ایک گرجا سینٹ ڈینیس (جو اب سینٹ پیئر دے مونتمارت ہے) کے نیچے واقع ایک تہ خانے میں ملاقات ہوئی اور وہاں پر انہوں نے غربت، پاکیزگی اور تعبداری کا عہد کیا۔

انہوں نے اپنے آپ کو ‘یسوع کی کمپنی’ اور ‘خُداوند کی راہ میں دوست’ کا نام دیا کیونکہ ان کا ایمان یہ تھا کہ “وہ سب خُداوند کے حکم پر اکٹھے کیے گئے ہیں”. 1537 میں انہوں نے پاپائے روم کی منظوری لینے کے لئے اٹلی کا سفر کیا۔ پوپ پال III نے ان کی تعریف کی اور انہیں پادری مقرر ہونے کی اجازت دے دی۔ 27 ستمبر 1540 کو پوپ پال III نے یسوعیوں کو عوامی سطح پر ایک کیتھولک مذہبی گروپ قرار دیا۔

یسوعی انجمن کے بانی دستاویز کی شروعات کے جملوں نے یہ اعلان کیا کہ یہ تنظیم ان کے لئے وجود میں لائی گئی ہے “جو خُدا کی راہ میں سپاہی کے طور پر خدمت کرنے کی خواہش رکھتے ہیں”، خاص طور پر اس مقصد کے لئے جس سے ایمان کا دفاع اور تبلیغ ہو سکے اور مسیحی زندگی اور نظریے میں روح کی پیش رفت ہو سکے۔

یہ ہی وجہ ہے کہ یسوعیوں کو اکثر “خُدا کے سپاہی”، “خُدا کے سمندری سپاہی”، یا “ٹیم” کے نام سے رجوع کیا جاتا ہے، جس کی نشونما سپاہی کے طور پر اگناشیس کی تاریخ کے حوالوں سے اور انجمن کے اس معاہدے سے ہوئی جس کے مطابق یہ کسی بھی جگہ پر حکم کی تعمیل کرنے اور کسی بھی حالات کا سامنا کرنے کو تیار رہتے ہیں۔

RELATED ARTICLES