December 3, 2024

English Spanish اردو Hindi

مقدّس فادر حوسے ماریہ روبیو کی زندگی – میڈرڈ کے رسول

مقدّس فادر حوسے ماریہ روبیو پیرالتہ 22 جولائی 1864 کو ایک عام کاشتکاری خاندان میں پیدا ہوئے۔ وہ اپنے تین بھائیوں میں سب سے بڑے تھے جنہوں نے اپنا بچپن روایتی اور مذہبی طور طریقے سے اسپین میں المیریا کے ایک گاؤں دالیاس میں بسر کیا۔ اُنہوں نے 11 سال کی عمر میں المیریا کی ایک سیمینری میں داخلہ لیا اور چار سال بعد پادری بننے کی تعلیم کا آغاز کیا، جس کا اختتام 22 سال کی عمر میں میڈرڈ کی ایک سیمنری میں ہوأ۔ مذہبی سند اور کینن کی قانونی ڈاکٹری حاصل کرنے کے بعد 24 ستمبر 1887 کو وہ میڈرڈ میں پادری کے عہدے پر مقرر کیے گئے۔

سب سے پہلے وہ میڈرڈ میں موجود چنچون نامی علاقے کے گرجاگھر میں مقرر کیے گئے جہاں اُنہوں نے دو سال کے لئے دستگیر کے طور پر کام کیا اور ایک سال کے لئے قریبی علاقے ایستریمیرہ میں پادری کا عہدہ سمبھالا۔ اس وقت کے دوران اُنہوں نے اپنی سادگی، بچوں کے لئے مکالمہ اور غریبوں کی خدمت برقرار رکھی. 1893 میں ان کو میڈرڈ کے ساکرامیںتو گرجاگھر میں برنارداس کی راہبات کا پادری مقرر کیا گیا۔ وہاں اُنہیں مضافات میں کباڑیوں اور درزنوں کے ساتھ مذہبی سرگرمیوں کے لئے جانا گیا جہاں اُنہوں نے اینتریویاس اور وینتیا جیسے علاقوں کا دورہ کرنے کے ساتھ ساتھ کئی اسکول قائم کئے اور وہاں کے لوگوں کو خُدا کا کلام سکھایا۔ اسی دوران انہوں نے اعترافی عمل میں پادری کے طور پر بھی شہرت حاصل کی۔ 1890 سے 1894 کے دوران اُنہوں نے میڈرڈ کی سیمنری میں لاطینی ادب، مابعدالطبیعیات اور دینی الحیات کی درس اور تدریس دینے کے لئے بھی اپنا وقت وقف کیا۔

1904 میں اُنہوں نے ایک زیاری کے طور پر روم اور مقدس زمین (اسرائیل) کا دورہ کیا، جس سے متاثر ہو کر اُنہوں نے سوسائٹی آف جیزز کا حصّہ بننے کا فیصلہ کیا. جس کی خواہش اُنہیں ہمیشہ سے تھی لیکن یہ اُن کے محافظ اور سرپرست حواقین تورّیس اسینسیو کی وفات تک ممکن نہیں ہو سکا تھا۔ 1908 میں 42 سال کی عمر میں وہ گرانادہ میں سوسائٹی آف جیزز میں داخل ہوئے۔ 1911 میں تربیت مکمل کرنے کے بعد وہ میڈرڈ کے پروفیسیس ہاؤس میں نامزد ہو گئے جہاں اُنہوں نے اپنی ایک پُر اثر خُدائی زندگی تیار کی جو کہ 2 مئی 1929 کو ارانہویز میں آخری سانس تک قائم رہی۔ ان کے جنازے میں دو ہزار سے زائد لوگوں نے شمولیت اختیار کی اور آرچ بشپ ایہیو گارائے نے اُنہیں “میڈرڈ کا رسول” کا خطاب دیا اور ان کو اپنے حلقے کے پادریوں کے لئے بہترین مثال قرار دیا۔

اُن کے کردار اور خدمت پر لوگوں کا گواہی دینا اس بات کا اعتراف کرتا ہے کہ ان کی زندگی کے دوران بھی ہمیشہ اُنہیں مقدّس سمجھا جاتا تھا۔ اُن کو ہمیشہ سے ایسا لگتا تھا کہ اُنہیں یسوع کی طرف سے نیک کام کرنے اور اُن کے جیسی زندگی گزارنے کے لئے زمین پر بھیجا گیا ہے۔ اس کے نتیجے میں وہ خُدا کی بارگاہ میں انتھک محنت کرتے اور گھنٹوں عبادت میں مشغول رہتے تھے۔ اُن کے نیک اور خیراتی اعمال اُنہیں اپنی روحانی زندگی سے ملے، یسوع کی طرح غریبوں کی فکر اور عاجزی اُن کی روزمرہ زندگی میں نظر آتی تھی۔ اُنہوں نے اعترافی اعمال میں کئی طویل گھنٹے وقف کئے اور صبر و تحمل سے لوگوں کی بات سنی جو ان سے مشورہ لینے ان کے پاس آتے تھے۔ لہٰذا آج تک میڈرڈ کے باہری علاقوں کے غریب لوگوں کے درمیان ان کی موجودگی محسوس کی جاتی ہے۔

اُنہوں نے اُن میں سے ایسے لوگوں کی نشاندہی کی جو خُدا کی طرف سے چنے گئے تھے اور اُن پر اُنہوں نے نا صرف اپنی جان اور اپنا وقت لگایا بلکہ لگن اور محبت کے ساتھ ہر طرح سے اُن کی مدد کی۔ تاہم وہ صرف ضروری معاملات پر ہی کام نہیں کرتے تھے بلکہ وہ آئندہ آنے والی نسلوں کی طرف بھی غور و فکر کرتے جن کے لئے اُنہوں نے کئی اسکول تعمیر کیے اور اُن بچوں کے لئے اساتذہ کا انتظام بھی کیا۔ اُنہوں نے یسوع مسیح سے نجات کی خوشخبری ہر گلی محلے میں بانٹی، کئی چھوٹے گرجاگھر تعمیر کئے تاکہ مصائب کے دوران بھی لوگوں کو گرجاگھر کی سہولت موجود ہو۔

ایسا کہا جاتا ہے کہ جو لوگ اُن سے مشورہ طلب کرنے آتے وہ اُن سب کی خیر خواہی اور استقبال ایک جیسا کرتے تھے اور اکثر وہ ملاقات روحانیت کی سمت میں بڑھ جاتی تھی۔ اس طرح لوگوں نے مردوں اور عورتوں کے منظم گروپ کی شکل میں ان کی پیروی کی، جیسے کہ “خیموں کی مریم” جو غریبوں سے متعلق اُن کے متعدد اقدامات میں مضبوط روحانیت کے ساتھ شریک تھیں۔

اُن کا اپنی زندگی میں ایک ہی اصول عمل تھا “وہ کرو جو خُدا چاہتا ہے اور وہ چاہو جو خُدا کرتا ہے” اور اِسی اصول نے اُن کی یسوعی زندگی میں ایک خاص وزن برقرار رکھا۔ خُدا کا “گہرا دوست” ہونے کی اُن کی مثال ہمیں یہ تلقین کرتی ہے کہ ہم خُدا کے لئے محبت اور عبادت دل و جان سے ہمیشہ قائم رکھیں۔

6 اکتوبر 1985 کو ان کی سعادت ابدی ہوئی اوراس کے بعد 4 مئی 2003 کو پوپ جان پال II نے انہیں تعظیم و تکریم سے نواز کر اُنہیں مقدّس قرار دیا۔ اَب ان کی قبر میڈرڈ میں سوسائٹی آف جیزز کے گرجاگھر میں واقع ہے جہاں شکرگزار لوگوں کی ایک بڑی تعداد ان کی دعاؤں کے ذریعے موصول ہونے والی شفاعت کے لیے اُنہیں تعظیم پیش کرنے آتے ہیں۔

RELATED ARTICLES