December 6, 2024

اردو

زبور 55- پریشان آدمی کی دُعا

پریشان آدمی کی دُعا - خُدا ظُلم کو پسند نہیں کرتا - Zaboor 55 - زبور 55

اَے خُدا! میری دُعا پر کان لگا

اور میری مِنّت سے مُنہ نہ پھیر۔

میری طرف مُتوجِّہ ہو اور مُجھے جواب دے۔

مَیں غم سے بےقرار ہو کر کراہتا ہُوں۔

دُشمن کے آوازہ سے

اور شرِیر کے ظُلم کے باعِث

کیونکہ وہ مُجھ پر بدی لادتے

اور قہر میں مُجھے ستاتے ہیں۔

میرا دِل مُجھ میں بیتاب ہے

اور مَوت کا ہول مُجھ پر چھا گیا ہے۔

خَوف اور کپکپی مُجھ پر طاری ہے۔

ہَیبت نے مُجھے دبا لِیا ہے

اور مَیں نے کہا کاش کہ کبُوتر کی طرح میرے پَر ہوتے

تو مَیں اُڑ جاتا اور آرام پاتا!

پِھر تو مَیں دُور نِکل جاتا

اور بیابان میں بسیرا کرتا۔ (سِلاہ)

مَیں آندھی کے جھوکے اور طُوفان سے

کِسی پناہ کی جگہ میں بھاگ جاتا۔

اَے خُداوند! اُن کو ہلاک کر اور اُن کی زُبان میں تفرقہ ڈال

کیونکہ مَیں نے شہر میں ظُلم اور جھگڑا دیکھا ہے۔

10۔ دِن رات وہ اُس کی فصِیل پر گشت لگاتے ہیں۔

بدی اور فساد اُس کے اندر ہیں۔

11۔ شرارت اُس کے بِیچ میں بسی ہُوئی ہے۔

سِتم اور فریب اُس کے کُوچوں سے دُور نہیں ہوتے۔

12۔ جِس نے مُجھے ملامت کی وہ دُشمن نہ تھا

ورنہ مَیں اُس کو برداشت کر لیتا

اور جِس نے میرے خِلاف تکبُّر کِیا وہ مُجھ سے عداوت رکھنے والا نہ تھا

نہیں تو مَیں اُس سے چُھپ جاتا

13۔ بلکہ وہ تو تُو ہی تھا جو میرا ہمسر۔

میرا رفِیق اور دِلی دوست تھا۔

14۔ ہماری باہمی گُفتگُو شِیریں تھی

اور ہجُوم کے ساتھ خُدا کے گھر میں پِھرتے تھے۔

15۔ اُن کو مَوت اچانک آ دبائے۔

وہ جِیتے جی پاتال میں اُتر جائیں

کیونکہ شرارت اُن کے مسکنوں میں اور اُن کے اندر ہے۔

16۔ پر مَیں تو خُدا کو پُکارُوں گا اور خُداوند مُجھے بچالے گا۔

17۔ صُبح و شام اور دوپہر کو مَیں فریاد کرُوں گا اور کراہتا رہُوں گا

اور وہ میری آواز سُن لے گا۔

18۔ اُس نے اُس لڑائی سے جو میرے خِلاف تھی میری جان کو سلامت چُھڑا لِیا۔

کیونکہ مُجھ سے جھگڑا کرنے والے بُہت تھے۔

19۔ خُدا جو قدِیم سے ہے

سُن لے گا اور اُن کو جواب دے گا۔ (سِلاہ)

یہ وہ ہیں جِن کے لِئے اِنقلاب نہیں

اور جو خُدا سے نہیں ڈرتے۔

20۔ اُس شخص نے اَیسوں پر ہاتھ بڑھایا ہے جو اُس سے صُلح رکھتے تھے۔

اُس نے اپنے عہد کو توڑ دِیا ہے۔

21۔ اُس کا مُنہ مکھّن کی مانِند چِکنا تھا

پر اُس کے دِل میں جنگ تھی۔

اُس کی باتیں تیل سے زِیادہ مُلائِم پر ننگی تلواریں تھِیں۔

22۔ اپنا بوجھ خُداوند پر ڈال دے۔ وہ تُجھے سنبھالے گا۔

وہ صادِق کو کبھی جُنبش نہ کھانے دے گا۔

23۔ لیکن اَے خُدا! تُو اُن کو ہلاکت کے گڑھے میں اُتارے گا۔

خُونی اور دغاباز اپنی آدھی عُمر تک بھی جِیتے نہ رہیں گے پر مَیں تُجھ پر توکُّل کرُوں گا۔

آمین!

RELATED ARTICLES