کلیسیا بچوں کو بپتسمہ دینے پر عمل کیوں کرتی ہے؟
قدیم زمانہ سے کلیسیا بچوں کو بپتسمہ دینے پر عمل کرتی آئی ہے۔ اِس کی ایک یہ وجہ ہے کہ اِس سے پہلے کہ ہم خُدا کو چُنیں، خُدا ہمیں خود چُن لیتا ہے۔ لہٰذا بپتسمہ ایک فضل ہے، خُدا کا ایک ایسا تحفہ جس کے ہم لائق نہیں ہیں، جو ہمیں ہر طرح سے قبول کرتا ہے۔ والدین پر یقین کرنا جو اپنے بچے کے لئے بہترین زندگی چاہتے ہیں، تو وہ یہ بھی چاہتے ہیں کہ اُن کے بچے بپتسمہ حاصل کریں، جس میں ایک بچہ حقیقی گناہ کے آثار اور موت کی قوت سے نجات حاصل کرتا ہے۔ بچوں کے بپتسمہ میں پہلے سے ہی اِس بات کا اقرار کیا جاتا ہے کہ مسیحی والدین اپنے بچے کو ایمان میں بڑھائیں گے۔
یہ نہ اِنصافی ہے کہ ایک بپتسمہ والے بچے کو اُس کی آزادی سے محروم رکھا جائے۔ کوئی مُحبت کے بچے کو کسی چیز سے محروم نہیں رکھ سکتا تاکہ وہ بعد میں اپنے لئے مُحبت کو چُن سکے۔ تو یہ بھی نہ اِنصافی ہوگی کہ ایماندار والدین بپتسمہ میں اپنے بچے کو خُدا کے فضل سے محروم رکھیں۔ جیسے ہر شخص بولنے کی قابلیت کے ساتھ پیدا ہوتا ہے لیکن اُسے زبان سیکھنے کی ضرورت پڑتی ہے، تو ویسے ہی ہر شخص ایمان رکھنے کی صلاحیت کے ساتھ پیدا ہوتا ہے تو اِسی لئے اُسے ایمان کو سمجھنا بھی ضروری ہے۔ کسی بھی طرح سے بپتسمہ کسی پر بھی عائد نہیں کیا جا سکتا۔
اگر کسی نے بچپن میں بپتسمہ حاصل کیا ہے، تو اُسے بعد میں اپنی زندگی میں اِس کی تصدیق کرنی چاہیے۔ اِس کا مطلب ہے کہ اُسے اِس میں دِل سے ” ہاں ” کہنا چاہیے تو تب ہی یہ پھلدار سابت ہوتا ہے۔
خُداوند آپ سب کو اپنی تمام برکات سے نوازے اور آپ سب کو زندگی کی تمام مشکلات سے دور رکھے۔ آپ یوں ہی خُدا کے فضل سے اپنی زندگیوں میں ترقی کرتے جائیں اور یسوع مسیح کے احکام پر عمل کریں۔ یسوع مسیح کے جلالی اور بابرکت نام میں آمین!