November 21, 2024

اردو

یہ کہنے سے کیا مُراد ہے کہ اِنسان خُدا کی صورت پر تخلیق کیا گیا ہے؟

یہ کہنے سے کیا مُراد ہے کہ اِنسان خُدا کی صورت پر تخلیق کیا گیا ہے؟ - اِنسانی تخلیق کی خوبصورتی

غیر جانبدار چیزیں، پودے اور جانوروں کے برعکس، اِنسان ایک ایسی شخصیت ہے جو روحانیت پر مبنی ہے۔ یہ خصوصیت اُسے اپنی دوسری ساتھی مخلوقات سے زیادہ خُدا کے ساتھ متحد کرتی ہے۔ وہ کوئی عام چیز نہیں ہے بلکہ ایک شخصیت ہے۔ جیسے ہم خُدا کے مطلق کہتے ہیں کہ وہ ایک شخصیت ہے ویسے ہی ہم اِنسان کے بارے میں بھی کہتے ہیں۔ اِنسان اپنے دائرهِ نظر کی دسترس سے باہر سوچ سکتا ہے اور پورے وجود کا جائزہ لے سکتا ہے۔ وہ اپنے آپ کو اہم جانبداری اور کام سے جان سکتا ہے تاکہ وہ اپنے آپ کو بہتر بنا سکے۔ وہ دوسروں کی شخصیت کا احساس کر سکتا ہے، اُن کے وقار کو سمجھ سکتا ہے اور اُن سے محبت کر سکتا ہے۔ تمام ظاہری مخلوقات میں اِنسان اکیلا ” اپنے خالق کو جاننے اور محبت کرنے کے لائق ہے” ( دوسری واٹیکن کانسل، گاوڈیم ایت اسپین”جی ایس” 12، 3 )۔ اِنسان اُس کے ساتھ دوستی میں رہنے کے لئے بنا ہے۔

یوحنّا 15 باب 15 آیت: ” اب سے مَیں تُمہیں نَوکر نہ کہُوں گا کیونکہ نَوکر نہیں جانتا کہ اُس کا مالِک کیا کرتا ہے بلکہ تُمہیں مَیں نے دوست کہا ہے۔ اِس لِئے کہ جو باتیں مَیں نے اپنے باپ سے سُنیں وہ سب تُم کو بتا دِیں”۔

RELATED ARTICLES