یوناہ باب 2 – تب یوناہ نے مچھلی کے پیٹ میں خُداوند اپنے خُدا سے یہ دُعا کی.
مَیں نے اپنی مصیبت میں خُداوند سے دُعا کی اور اس نے میری سنی – مَیں نے پاتال کی تہ سے دہائی دی – تو نے میری فریاد سنی – تو نے مجھے گہرے سمندر کی تہ میں پھینک دیا اور سیلاب نے مجھے گھیر لیا – تیری سب موجیں اور لہریں مجھ پر سے گزر گئیں اور میں سمجھا کے تیرے حضور سے دور ہو گیا ہوں لیکن میں پھر تیری مقدّس ہیکل کو دیکھوں گا۔
سیلاب نے میری جان کا محاصرہ کیا – سمندر میری چاروں طرف تھا – بحری نبات میرے سر پر لپٹ گئی – میں پہاڑوں کی تہ تک غرق ہو گیا – زمین کے اڑبنگے ہمیشہ کے لئے مجھ پر بند ہو گئے – تو بھی اے خُداوند میرے خُدا تو نے میری جان پاتال سے بچائی – جب میرا دل بیتاب ہوأ تو میں نے خُداوند کو یاد کیا اور میری دُعا تیری مقدّس ہیکل میں تیرے حضور پہنچی۔
جو لوگ جھوٹے معبودوں کو مانتے ہیں وہ شفقت سے محروم ہو جاتے ہیں – مَیں حمد کرتا ہوأ تیرے حضور قربانی گزرانوںگا – مَیں اپنی نزریں ادا کرُوں گا – نجات خُداوند کی طرف سے ہے۔
اور خُداوند نے مچھلی کو حکم دیا اور اس نے یوناہ کو خشکی پر اگل دیا۔