کلیسیا سزا دینے کے عمل کی مخالفت کیوں کرتی ہے؟
کلیسیا موت کی سزا کی مخالفت کرتی ہے کیونکہ یہ ظالمانہ اور غیر ضروری عمل ہے ( پوپ جان پال دوئم، مقدس لوئس، جنوری 27، 1999 )۔ ہر جائز ریاست میں جرم کے لحاظ سے مکمل سزا دینے کا اصول موجود ہوتا ہے۔ ایوینجیلیم کی تعلیم ( 1995 ) میں مقدس پوپ یہ نہیں کہتے کہ ہر طرح سے موت کی سزا کا عمل ناقابل قبول اور ناجائز ہے۔ ایک مجرم کی زندگی لینا سب سے خطرناک عمل ہے جو ایک ریاست کو اِنتہائی ضرورت کے وقت ہی کرنا چاہیے۔ اِس کی ضرورت تب پڑتی ہے جب اِنسانی معاشرے کو بچانے کے لئے مجرم کو قتل کرنا پڑے۔ لیکن ایسی صورت حال میں پوپ جان پال دوئم کہتے ہیں کہ ” اگر عملی طور پر یہ عدم موجود ہے تو ایسی صورت حال بہت کم پیش آتی “۔
ایک ریاست میں سزا کا حکم چار طرح کے معیار کے مطابق کامل اور اِنصاف سے ہونا چاہیے:
1۔ اُنہیں جرم کے حوالے سے ترمیم پیش کرنی چاہیے۔
2۔ اِسی طرح ریاست کو عوامی حکم کے ارادے کو بحال کرنا چاہیے اور اپنے شہریوں کو محفوظ رکھنا چاہیے۔
3۔ سزا کے ذریعے مجرم کو بہتر شخص بننا چاہیے۔
4۔ جرم کی سزا اُس کی سنجیدگی کے مطابق ہونی چاہیے۔
خُداوند آپ سب کو اپنی تمام برکات سے نوازے اور آپ سب کو زندگی کی تمام مشکلات سے دور رکھے۔ آپ یوں ہی خُدا کے فضل سے اپنی زندگیوں میں ترقی کرتے جائیں اور یسوع مسیح کے احکام پر عمل کریں۔ یسوع مسیح کے جلالی اور بابرکت نام میں آمین!