یسوع کو ” مسیح ” کیوں کہا جاتا ہے؟
یہ مختصر جملہ کہ ” یسوع ہی مسیح ہیں” مسیحیوں کے ایمان کی گہرائی کو بیان کرتا ہے، جو کہ ناصرت کے عام ترکھان کے بیٹے ایک مسیح اور نجات دہندہ ہیں۔ یونانی لفظ ” کرِستو ” اور عبرانی لفظ ” مسیح ” کا مطلب ” مَسح کیا ہوأ شخص ” ہے۔ اِسرائیل میں بادشاہ، پادری اور نبی مَسح تھے۔ رسولوں نے یہ جانا کہ یسوع مسیح روح القدس کے ذریعے مَسح کیے گئے تھے۔
اعمال 10 باب 38 آیت: ” کہ خُدا نے یِسُوؔع ناصری کو رُوحُ القُدس اور قُدرت سے کِس طرح مَسح کِیا۔ وہ بھلائی کرتا اور اُن سب کو جو اِبلِیسؔ کے ہاتھ سے ظُلم اُٹھاتے تھے شِفا دیتا پھِرا کیونکہ خُدا اُس کے ساتھ تھا “۔
مسیح کے بعد ہمیں مسیحی کہا جاتا ہے جو ہمارے ایمان کی بُلندی کو ظاہر کرتا ہے۔
خُداوند آپ سب کو برکت دے اور زندگی کی تمام مشکلات سے دور رکھے، اور آپ یوں ہی خُدا کے فضل سے اپنی زندگیوں میں ترقی کرتے جائیں۔ یسوع کے جلالی اور بابرکت نام میں آمین!