شرمندگی میں کیا بہتری ہے؟
شرمندگی ایک شخص کی اندرونی گہرائی کو محفوظ رکھتی ہے، جس میں اُس شخص کے راز، ذاتی زندگی، باطنی شخصیت، وقار، خاص طور پر اُس کی مُحبت کرنے اور جنسی طور پر خود کو دینے کی صلاحیت شامل ہوتی ہیں۔ اِس کا تعلق اُن چیزوں سے بھی ہے جنہیں صرف مُحبت کے ذریعے ہی دیکھا جا سکتا ہے۔
بہت سے نوجوان مسیحی ایسے ماحول میں رہتے ہیں جہاں اِس بات کی تسلی دی جاتی ہے کہ ہر چیز ظاہری ہونی چاہیے اور جہاں لوگوں کو منظم طریقے سے شرمندگی کے احساسات کو نظرانداز کرنے کی تربیت دی جاتی ہے۔ لیکن بے شرمی ایک غیر اِنسانی عمل ہے۔ جانور کسی بھی قسم کی شرمندگی محسوس نہیں کرتے۔
اِس کے برعکس اِنسانوں میں یہ ایک اہم خصوصیت ہے۔ اِس میں کسی کمتر چیز کو نہیں چُھپایا جاتا بلکہ اہم چیزوں کو محفوظ کیا جاتا ہے، جس میں ایک شخص کی مُحبت کرنے کی صلاحیت میں ہوتے ہوئے اُس کے وقار کو بھی محفوظ رکھا جاتا ہے۔ شرمندگی کے احساسات تمام ثقافتوں میں پائے جاتے ہیں، اگرچہ اُن میں اِس کی مختلف قسمیں ہیں۔ اِس کا ناراضگی یا جابرانہ پرورش سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ایک شخص تب ہی اپنے گُناہ اور دوسری چیزوں کی وجہ سے شرمندگی محسوس کرتا ہے کہ اگر وہ سب کے سامنے ظاہر کی جائیں، جس میں وہ خود میں ذلیل ہو سکتا ہے۔ جو کوئی کسی دوسرے شخص کے احساسات کو اپنے الفاظ، نظروں، اشاروں اور اعمال کے ذریعے دُکھ پہنچاتا ہے تو وہ اُس شخص سے اُس کا وقار چھین لیتا ہے۔
خُداوند آپ سب کو اپنی تمام برکات سے نوازے اور آپ سب کو زندگی کی تمام مشکلات سے دور رکھے۔ آپ یوں ہی خُدا کے فضل سے اپنی زندگیوں میں ترقی کرتے جائیں اور یسوع مسیح کے احکام پر عمل کریں۔ یسوع مسیح کے جلالی اور بابرکت نام میں آمین!