December 5, 2024

اردو

خُدا کے پانچویں حکم کے مطابق اِنسانی زندگی پر کس طرح کے حملوں سے منع کیا گیا ہے؟

خُدا کے پانچویں حکم کے مطابق اِنسانی زندگی پر کس طرح کے حملوں سے منع کیا گیا ہے؟ - قتل سے منع

خُدا کے پانچویں حکم کے مطابق اِنسانی زندگی پر کس طرح کے حملوں سے منع کیا گیا ہے؟

خُدا کے حکم کے مطابق قتل کرنے اور قتل کے ارادے سے ساتھی ہونے کا ڈھونگ کرنے سے سختی سے منع کیا گیا ہے۔ جنگ کے دوران غیر مسلح شہریوں کو مارنا حرام ہے۔ اِس حوالے سے بچہ گرانے کے عمل کو تصور کرنا بھی منع ہے۔ اِس میں خودکشی کرنا، خود کو نقصان پہنچانا اور خود کو تباہ کرنے سے بھی سختی سے منع کیا گیا ہے۔

ایک معذور شخص، بیمار اور مرتے ہوئے آدمی کو مارنے سے بھی سختی سے منع کیا گیا ہے۔ آج کے دور میں اکثر لوگ پانچویں حکم کو اِنسانی دلائل کے مطابق سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ لیکن قتل کرنا اور بچہ گرانا اِنسانی دلائل کا حل نہیں ہے۔ اِسی لئے کلیسیا اِس حوالے سے مکمل طور پر سہی تعلیم دیتی ہے۔

جو کوئی بھی بچہ گرانے کے عمل میں حصہ لیتا، ایک عورت کو اِس کے لئے مجبور کرتا یا محض اُس عورت کو ایسا کرنے کے لئے مشورہ دیتا ہے تو وہ اِنسانوں کے خلاف بہت بڑا جُرم کرتا ہے جس میں وہ اِنسانی یکجہتی سے بھی دور ہوتا ہے۔ اگر ایک شخص جو نفسیاتی طور پر بیمار ہے جس میں وہ خودکشی کرتا ہے تو ایسی صورتِ حال میں قتل کرنے کی ذمہ داری کو منسوخ کر دیا جاتا ہے۔

خُداوند آپ سب کو اپنی تمام برکات سے نوازے اور آپ سب کو زندگی کی تمام مشکلات سے دور رکھے۔ آپ یوں ہی خُدا کے فضل سے اپنی زندگیوں میں ترقی کرتے جائیں اور یسوع مسیح کے احکام پر عمل کریں۔ یسوع مسیح کے جلالی اور بابرکت نام میں آمین!

RELATED ARTICLES