یسوع مسیح کے جی اُٹھنے پر شاگرد کیسے ایمان لائے؟
شاگرد پہلے تمام اُمید کھو چُکے تھے، وہ بعد میں یسوع مسیح کے جی اُٹھنے پر ایمان لے آئے تھے کیونکہ اُنہوں نے یسوع مسیح کو اُن کی موت کے بعد ایک مختلف حالت میں دیکھا، اُنہوں نے یسوع مسیح سے بات کی اور اُنہیں زندہ دیکھنے کا تجربہ حاصل کیا۔ ایسٹر کی تقریبات جو یروشلیم میں تیسویں سال واقع ہوئیں وہ خود سے بنائی ہوئی کوئی کہانی نہیں ہیں۔ یسوع مسیح کی موت اور اِس سب پر فتح کو دیکھتے ہوئے شاگرد بھاگ گئے کہ:
لُوقا 24 باب 21 آیت: ” لیکن ہم کو اُمّید تھی کہ اِسؔرائیل کو مخلصی یِہی دے گا اور علاوہ اِن سب باتوں کے اِس ماجرے کو آج تِیسرا دِن ہو گیا “۔
اُنہوں نے اپنے آپ کو بند دروازوں کے پیچھے روکے رکھا۔ اُن کی زندہ یسوع مسیح سے ملاقات نے اُن کو اُس دُکھ سے آزاد کیا اور اُنہیں یسوع مسیح نے پرجوش ایمان سے بھر دیا، جو کہ زندگی اور موت کے خُداوند ہیں۔
خُداوند آپ سب کو برکت دے اور زندگی کی تمام مشکلات سے دور رکھے، اور آپ یوں ہی خُدا کے فضل سے اپنی زندگیوں میں ترقی کرتے جائیں۔ یسوع مسیح کے جلالی اور بابرکت نام میں آمین!