ہمیں اپنے ماحول کے ساتھ کیسے پیش آنا چاہیے؟
جب ہم اِس زمین کا خیال رکھتے ہیں تو ہم تخلیق کے حوالے سے خُدا کے حُکم کو پورا کرتے ہیں، جس میں ہم اِس کے حیاتیاتی قوانین، مختلف قسم کی مخلوقات، اِس کی قدرتی خوبصورتی اور اِس کے کم ہوتے ہوئے وسائل کا خیال رکھتے ہیں۔ تخلیق کے حوالے سے ہم اِسے محفوظ رکھتے ہیں تاکہ مستقبل کی نسلیں بھی اِس زمین پر اچھی زندگی گزار سکیں۔ پیدایش کی کتاب میں خُدا کہتا ہے کہ:
پیدایش 1 باب 28 آیت: ” خُدا نے اُن کو برکت دی اور کہا کہ پھلو اور بڑھو اور زمین کو معُمور و محکوم کرو اور سمندر کی مچھلیوں اور ہوا کے پرندوں اور کُل جانوروں پر جو زمین پر چلتے ہیں اِختیار رکھو “۔
زمین پر اِختیار رکھنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم تمام جانوروں، غیر جاندار اور تمام جاندار مخلوقات کے حقوق کو اپنی مرضی کے مطابق استعمال کریں۔ کیونکہ اِنسان خُدا کی شبی پر بنا ہے تو اِسی لئے اُسے چرواہا ہوتے ہوئے خُدا کی تخلیق کا دھیان رکھنا چاہیے۔ کیونکہ پیدایش کی کتاب یہ بھی کہتی ہے کہ:
پیدایش 2 باب 15 آیت: ” اور خُداوند خُدا نے آدؔم کو لے کر باغِ عدن میں رکھّا کہ اُس کی باغبانی اور نِگہبانی کرے “۔
خُداوند آپ سب کو اپنی تمام برکات سے نوازے اور آپ سب کو زندگی کی تمام مشکلات سے دور رکھے۔ آپ یوں ہی خُدا کے فضل سے اپنی زندگیوں میں ترقی کرتے جائیں اور یسوع مسیح کے احکام پر عمل کریں۔ یسوع مسیح کے جلالی اور بابرکت نام میں آمین!