تعلیم ایک واحد ذریعہ ہے جس کے وسیلہ سے ہم بہت سی زندگیوں میں صحیح تبدیلی لا کر ان کو بچا سکتے ہیں. ہم لوگ خوش قسمت ہیں جن کے پاس رہنے کے لیے گھر ہیں، تعلیم ہے اور مدد کرنے والے والدین ہیں. کیا آپ ںے کبھی ان بچوں کے بارے میں سوچا ہے جو غریب اور بےسہارا ہیں، جن کے پاس رہنے کے لیے گھر نہیں، کھانا کھانے کے لیے پیسے نہیں اور نا ہی تعلیم ہے؟ یہ ایک بہت صدمہ کن حقیقت ہے کہ پاکستان میں ہر دوسرا مسیحی بچہ تعلیم کی روشنی سے محروم ہے اور تقریبآ 30 لاکھ کل مسیحیوں میں سے 75 فیصد مسیحی غربت اور بےروزگاری کا شکار ہیں. ان لوگوں کے پاس تو اتنے وسائل بھی نہیں کے پیٹ بھر کر دو وقت کا کھانا کھا سکیں، تو بھلا یہ کیسے اپنے بچوں کو تعلیم کی روشنی سے منور کر سکتے ہیں؟
ہم لوگوں میں سے بہت سے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ تعلیم حاصل کرنا ہمارا حق ہے جبکہ حقیقت بلکل اس کے برعکس ہے. پاکستان میں تعلیم اتنی مہنگی ہے کہ مسیحی بچوں کے لیے تعلیم حاصل کرنا ناممکن ہو گیا ہے. ہماری زرا سی مدد سے ہم اپنے مسیحی بچوں کو تعلیم کی روشنی سے منور کر سکتے ہیں اور ان کے خاندانوں کو بہتری کی طرف لا سکتے ہیں۔
ہمیں خود اپنی مسیحی قوم کو بچانے کے لیے قدم بڑھانا پڑئے گا. ہماری زرا سی مدد کسی کی زندگی میں خوشحالی لا سکتی ہے، کم از کم ماہانہ 3 ہزار روپے دے کر ہم ایک بچے کو سکول بھیج سکتے ہیں. آپ کی اتنی سی مدد سے ںا صرف اس بچے کا بلکہ ایک خاندان کا مستقبل روشن ہو سکتا ہے۔
اپنی مدد ان بچوں تک پہنچانے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. اگر آپ زیادہ عرصے تک کسی خاص بچے کی مدد کرنا چاہتے ہیں تو مزید معلومات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔
آپ اپنے بنک کارڈس کے ذریعے بھی تعاون کر سکتے ہیں. برائے مہربانی ہمارے بنک اکاونٹ کی تفصیلات جاننے کے لیے ہم سے رابطہ کریں. آپ کی مالی مدد کی بدولت ہی ہم پاکستانی مسیحیوں کا سہارا بن سکتے ہیں۔