1۔ تُو بدکرداروں کے سبب سے بیزار نہ ہو
اور بدی کرنے والوں پر رشک نہ کر
2۔ کیونکہ وہ گھاس کی طرح جلد کاٹ ڈالے جائیں گے
اور سبزہ کی طرح مُرجھا جائیں گے۔
3۔ خُداوند پر توکُّل کر اور نیکی کر۔
مُلک میں آباد رہ اور اُس کی وفاداری سے پرورِش پا۔
4۔ خُداوند میں مسرُور رہ
اور وہ تیرے دِل کی مُرادیں پُوری کرے گا۔
5۔ اپنی راہ خُداوند پر چھوڑ دے
اور اُس پر توکُّل کر۔ وُہی سب کُچھ کرے گا۔
6۔ وہ تیری راست بازی کو نُور کی طرح
اور تیرے حق کو دوپہر کی طرح رَوشن کرے گا۔
7۔ خُداوند میں مُطمئِن رہ اور صبر سے اُس کی آس رکھ۔
اُس آدمی کے سبب سے جو اپنی راہ میں کامیاب ہوتا
اور بُرے منصُوبوں کو انجام دیتا ہے بیزار نہ ہو۔
8۔ قہر سے باز آ اور غضب کو چھوڑ دے۔
بیزار نہ ہو۔ اِس سے بُرائی ہی نِکلتی ہے۔
9۔ کیونکہ بدکردار کاٹ ڈالے جائیں گے
لیکن جِن کو خُداوند کی آس ہے مُلک کے وارِث ہوں گے
10۔ کیونکہ تھوڑی دیر میں شرِیر نابُود ہو جائے گا۔
تُو اُس کی جگہ کو غَور سے دیکھے گا پر وہ نہ ہوگا۔
11۔ لیکن حلِیم مُلک کے وارِث ہوں گے
اور سلامتی کی فراوانی سے شادمان رہیں گے۔
12۔ شرِیر راست باز کے خِلاف بندِشیں باندھتا ہے
اور اُس پر دانت پِیستا ہے۔
13۔ خُداوند اُس پر ہنسے گا
کیونکہ وہ دیکھتا ہے کہ اُس کا دِن آتا ہے۔
14۔ شرِیروں نے تلوار نِکالی اور کمان کھینچی ہے
تاکہ غرِیب اور مُحتاج کو گِرا دیں
اور راست رَو کو قتل کریں۔
15۔ اُن کی تلواراُن ہی کے دِل کو چھیدے گی
اور اُن کی کمانیں توڑی جائیں گی
16۔ صادِق کا تھوڑا سا مال
بُہت سے شرِیروں کی دَولت سے بِہتر ہے
17۔ کیونکہ شرِیروں کے بازُو توڑے جائیں گے
لیکن خُداوند صادِقوں کو سنبھالتا ہے۔
18۔ کامِل لوگوں کے ایّام کو خُداوند جانتا ہے۔
اُن کی میِراث ہمیشہ کے لِئے ہوگی۔
19۔ وہ آفت کے وقت شرمِندہ نہ ہوں گے۔
اور کال کے دِنوں میں آسُودہ رہیں گے۔
20۔ لیکن شرِیر ہلاک ہوں گے۔
خُداوند کے دُشمن چراگاہوں کی سرسبزی کی مانِند ہوں گے۔
وہ فنا ہو جائیں گے۔ وہ دُھوئیں کی طرح جاتے رہیں گے۔
21۔ شرِیر قرض لیتا ہے اور ادا نہیں کرتا
لیکن صادِق رحم کرتا ہے اور دیتا ہے۔
22۔ کیونکہ جِن کو وہ برکت دیتا ہے وہ زمِین کے وارِث ہوں گے
اور جِن پر وہ لَعنت کرتا ہے وہ کاٹ ڈالے جائیں گے۔
23۔ اِنسان کی روِشیں خُداوند کی طرف سے قائِم ہیں
اور وہ اُس کی راہ سے خُوش ہے۔
24۔ اگر وہ گِر بھی جائے تو پڑا نہ رہے گا
کیونکہ خُداوند اُسے اپنے ہاتھ سے سنبھالتا ہے۔
25۔ مَیں جوان تھا اور اب بُوڑھا ہُوں
تَو بھی مَیں نے صادِق کو بیکس
اور اُس کی اَولاد کو ٹُکڑے مانگتے نہیں دیکھا۔
26۔ وہ دِن بھر رحم کرتا ہے اور قرض دیتا ہے
اور اُس کی اَولاد کو برکت مِلتی ہے۔
27۔ بدی کو چھوڑ دے اور نیکی کر
اور ہمیشہ تک آباد رہ۔
28۔ کیونکہ خُداوند اِنصاف کو پسند کرتا ہے
اور اپنے مُقدّسوں کو ترک نہیں کرتا۔
وہ ہمیشہ کے لِئے محفُوظ ہیں۔
پر شرِیروں کی نسل کاٹ ڈالی جائے گی۔
29۔ صادِق زمِین کے وارِث ہوں گے
اور اُس میں ہمیشہ بسے رہیں گے۔
30۔ صادِق کے مُنہ سے دانائی نِکلتی ہے
اور اُس کی زُبان سے اِنصاف کی باتیں۔
31۔ اُس کے خُدا کی شرِیعت اُس کے دِل میں ہے۔
وہ اپنی روِش میں پِھسلے گا نہیں۔
32۔ شرِیر صادِق کی تاک میں رہتا ہے
اور اُسے قتل کرنا چاہتا ہے۔
33۔ خُداوند اُسے اُس کے ہاتھ میں نہیں چھوڑے گا
اور جب اُس کی عدالت ہو تو اُسے مُجرِم نہ ٹھہرائے گا۔
34۔ خُداوند کی آس رکھ اور اُسی کی راہ پر چلتا رہ
اور وہ تُجھے سرفراز کر کے زمِین کا وارِث بنائے گا۔
جب شرِیر کاٹ ڈالے جائیں گے تو تُو دیکھے گا۔
35۔ مَیں نے شرِیر کو بڑے اِقتدار میں اور اَیسا پَھیلتے دیکھا
جَیسے کوئی ہرا درخت اپنی اصلی زمِین میں پَھیلتا ہے۔
36۔ لیکن جب کوئی اُدھر سے گُذرا اور دیکھا تو وہ تھا ہی نہیں
بلکہ مَیں نے اُسے ڈھُونڈا پر وہ نہ مِلا۔
37۔ کامِل آدمی پر نِگاہ کر اور راست باز کو دیکھ
کیونکہ صُلح دوست آدمی کے لِئے اجر ہے۔
38۔ لیکن خطا کار اِکٹھے مَرمِٹیں گے۔
شرِیروں کا انجام ہلاکت ہے
39۔ لیکن صادِقوں کی نجات خُداوند کی طرف سے ہے
مُصِیبت کے وقت وہ اُن کا مُحکم قلعہ ہے۔
40۔ اور خُداوند اُن کی مدد کرتا اور اُن کو بچاتا ہے۔
وہ اُن کو شرِیروں سے چُھڑاتا اور بچا لیتا ہے۔
اِس لِئے کہ اُنہوں نے اُس میں پناہ لی ہے۔
آمین!