December 5, 2024

اردو

مسیحیوں کا قتل نہیں ہوتا ہے، وہ صرف خودکشی کرتے ہیں!

مسیحیوں کا قتل نہیں ہوتا ہے - وہ صرف خودکشی کرتے ہیں - عورتوں کے ساتھ زیادتی اور ظلم

مورخہ، 23 جنوری 2017، جانسن جس کی عمر 21 برس ہے اپنی بہن تانیہ، عمر 12 برس کو موٹر سائیکل پر اسکول چھوڑنے گیا. وہ روزانہ اپنی بہن کو اسی طرح اسکول چھوڑنے جایا کرتا تھا. نہایت افسوس کہ اس دن وہ اپنی بہن کو سہی سلامت روزمرہ کی طرح واپس نہ لا سکا. پولیس تھانہ سے خبر ملی کہ آپ کی بچی نہر میں ڈوب کر مر چکی ہے. جب کہ حقیقت اس کے برعکس نکلی. تانیہ کو جنسی زیادتی کا شکار بنا کر اس کی جان لی گئی. معصوم بچی جس کی عمر صرف 12 برس تھی، اس کے پریوں جیسے خواب، گڑیوں، پٹولوں سے کھیلنے کی عمر میں نا جانے کتنے درندوں نے اس کے جسم کو کھلونا سمجھ کر دردناک طریقے سے اسے اپنی حوس کا شکار بنایا. یہ دل دہلا دینے والا واقعہ انصاف کا طلب گار ہے. تانیہ کا مرحوم جسم اپنی زیاتی کا انصاف مانگ رہا ہے. کون تانیہ کو انصاف دلاۓ گا؟

پاکستان جیسے اسلامی ملک میں جہاں مسیحیوں کو اقلیتی طبقہ سمجھا جاتا ہے، مرحوم تانیہ، مسیحی بچی انصاف کی طلب گار ہے. امید رکھتے ہیں کہ ہماری مسیحی بچی تانیہ کو انصاف ملے اور ان درندوں کو جلد از جلد قانون کے مطابق گرفتار کر کے سزا دی جائے. گزشتہ سالوں میں مسیحی عورتیں اکثر ایسے تشدد کا شکار ہوتی رہیں ہیں. جن میں سے بہت سی عورتیں انصاف کے دروازے آج بھی کھٹکٹا رہی ہیں. اور بہت سی عورتیں ذلت کے سبب سے اپنے آپ کو اندھیروں میں چھپا کر قسمت کے سہارے چھوڑ دیتی ہیں۔

کاش کوئی ان کی پکار کو قانون تک پہنچا کر انہیں انصاف دلاۓ. عورت ماں ہوتی ہے، بیٹی ہوتی ہے، بہن ہوتی ہے، گھر عورت سے بنتا ہے. جس گھر میں عورت نہیں وہ گھر ایک سوکھے باغ کی مانند ہوتا ہے. جہاں نہ پھول نہ پھل پیدا ہوتا ہے. اور حوس سے بھرے درندے عورتوں کو کمزور سمجھ کر ان پر ظلم و ستم کرتے ہیں. کبھی ذہنی تشدد تو کبھی جسمانی ظلم کا شکار بنا کر انہیں تباہ کر دیتے ہیں۔

آئیے ان عورتوں کی آواز بنیں اور انہیں یہ احساس دلایئں کہ وہ اکیلی نہیں ہیں اور ان پر ظلم کرنے والوں کی اصلی جگہ سلاخوں کے پیچھے ہے. ڈر کر خاموش رہ کر ان درندوں کو اور طاقتور مت بننے دیجئے. آج کسی کی ننھی گڑیا زیادتی کا شکار ہوئی ہے. اگر آج آپ چپ رہینگے تو آیندہ کل میں کوئی جانور نما انسان آپ کی بیٹی بہن کو بھی اپنی حوس کا شکار بنا سکتا ہے. تانیہ کے ساتھ ہوئے حادثے کو صرف یہ سمجھ کر نہ بھلا دیجئے کہ وہ ایک مسیحی تھی. مسیحی ہونے سے بھی پہلے آپ کا اس سے انسانیت کا رشتہ ہے اور اس کے علاوہ وہ بھی آپ ہی کی طرح پاکستان کی شہری تھی. مسیحی بھی دل رکھتے ہیں، ان کے بھی احساسات ہیں اور انہیں بھی درد ہوتا ہے۔

RELATED ARTICLES