September 20, 2024

اردو

خُدا حقیقت ہے یہ کہنے سے کیا مرُاد ہے؟

خُدا حقیقت ہے یہ کہنے سے کیا مرُاد ہے؟ - خدا کی موجودگی کا احساس

خُدا حقیقت ہے یہ کہنے سے کیا مرُاد ہے؟

“خُدا نُور ہے اور اُس میں ذرا بھی تاریکی نہیں “(1 یُوحنّا 1 باب 5 آیت)۔ اُس کے الفاظ سچے ہیں (اِمثال 8 باب 7 آیت، 2 سموئیل 7 باب 28 آیت) اور اُس کی شریعت برحق ہے (زبُور 119 آیت 142)۔ یسوع مسیح نے خود خُدا کی سچائی کا دعویٰ کرتے ہوئے پیلاطوس کو بتایا، “میں اِس لئے پیدا ہوأ اور اِس واسطے دُنیا میں آیا ہوں کہ حق پر گوائی دُوں” (یُوحنّا 18 باب 37 آیت)۔

خُدا کی سچائی ثابت نہیں کی جا سکتی یا نہ ہی اُسے تجرباتی آزمائشوں کا نشانہ بنایا جا سکتا ہے، چونکہ سائنس اپنی تحقیقات سے اُس پر اعتراض نہیں کرسکتی۔ اور ابھی تک خُدا خود کو مختلف طریقوں سے ظاہر کراتا ہے۔ ہم یسوع مسیح کے مکمل اعتبار کی بنیاد پر یہ جانتے ہیں کہ خُدا ہی حقیقت ہے۔ ”یسوع نے اُس سے کہا کہ راہ اور حق اور زندگی میں ہوں کوئی میرے وسیلہ کے بغیر باپ کے پاس نہیں آتا” (یُوحنّا 14 باب 6 آیت)۔ جو کوئی بھی خُدا کے ساتھ اِس رشتے میں داخل ہوتا ہے وہ اِس بات کی آزمائش کر کے اِسے جان سکتا ہے۔ اگر خُدا سچا نہیں تھا، تو ایمان اور وجوہات آپس میں کوئی تعلق نہیں بنا سکتے۔ ایک معاہدہ ممکن ہے، البتہ، کیونکہ خُدا سچ ہے اور سچ نجات ہے۔

RELATED ARTICLES