اِنسان نے اپنی رُوح کہاں سے حاصل کی؟
اِنسانی رُوح خُدا نے خود بنائی اور یہ والدین کے ذریعے نہیں پیدا ہوئی۔ اِنسانی رُوح کسی خاص مادے کی نشوونما یا والدین کی یکجہتی کی پیداوار نہیں ہے۔ ہر اِنسان کے ساتھ ایک نئی روحانی شخصیت دُنیا میں آتی ہے۔ کلیسیا اِس راز کو اِس طرح بیان کرتی ہے کہ خُدا اِنسان کو رُوح دیتا ہے جو کبھی نہیں مر سکتی، یہاں تک کہ موت کی وجہ سے ایک اِنسان اپنا جسم کھو دیتا ہے لیکن وہ آخرت میں دوبارہ اِس جسم کو پائے گا۔
یہ کہنا کہ ” میرے پاس رُوح ہے” کہ معنی یہ ہیں کہ خُدا نے نہ صرف مجھے ایک مخلوق کے طور پر بنایا بلکہ ایک شخصیت کے طور پر اور مُجھے اپنے ساتھ نہ کبھی ختم ہونے والے ہمیشہ کے رشتے میں داخل کیا۔ اِسی لئے ہماری رُوح ہمیں خُدا کی طرف سے عطا کی ہوئی ایک عظیم نعمت ہے جس کا ہمیں شکر ادا کرنا چاہیے۔
خُداوند آپ سب کو اپنی تمام برکات سے نوازے اور آپ سب کو زندگی کی تمام مشکلات سے دور رکھے، اور آپ یوں ہی خُداوند کے فضل سے اپنی زندگیوں میں ترقی کرتے جائیں۔ یسوع مسیح کے جلالی اور بابرکت نام میں آمین!