گزشتہ روز 24 جنوری بروز منگل کو ویسٹ منیجمنٹ کمپنی فیصل آباد نے شہر کی صفائی کے لیے ملازمت کے مواقع پیش کیے. جس میں یہ واضع لکھا گیا تھا کہ شہر کی صفائی کے لیے ملازمت صرف غیر مسلم لوگوں کے لیے ہیں. اس خبر کے بارے میں میرا سوال ان تمام پاکستانی حکمرانوں سے ہے جو ووٹ کے لالچ میں تقریروں میں یہ کہتے ہیں کہ تمام پاکستانی برابر ہیں خواہ وہ مسلم ہو یا غیر مسلم ہوں، لیکن دوسری طرف مسیحیوں کو شرمندہ اور بے عزت کرنے کا کولی موقع نہیں چھوڑا جاتا ہے. یہ کہاں کی مساوات ہے؟ کیا آپ پاکستانی اقلیتوں کو یہ رتبہ دیتے ہیں؟
تمام بشپ صاحبان اور مسیحی لوگوں نے اس درد ناک خبر پر افسوس کا اظہار کیا ہے. ہم مسیحیوں کا دل خون کے آنسوں روتا ہے جب ہمیں مسلم لوگوں کے دلوں میں اپنی حثیت کا اندازہ ہوتا ہے. ہم مسیحی لوگ دنیا میں سب سے زیادہ اکثریت کے مالک ہیں، ہم خدا کی چنی ہوئی قوم ہیں. ہم لوگوں نے پوری دنیا میں پیار اور امن کو عام کیا اور آج جب ہم مسیحیوں کے ساتھ مسلم ممالک میں ایسا برتاؤ کیا جاتا ہے تو شرم سے منہ چھپانے کے علاوہ کچھ نہیں بچتا. میری ان تمام حکمران سے درخواست ہے کہ ہم غیر مسلم بھی ایک خاص رتبہ اور حثیت رکھتے ہیں. ہمارے بھی جذبات ہیں اور ہم بھی دل رکھتے ہیں. اور ہم سے اس طرح برابری کا سلوک کیا جائے جیسا پاکستان کا عئین کہتا ہے۔