امثال 10 باب 27 آیت – خُداوند کا خوف عمر کی درازی بخشتا ہے۔
زبور 111 آیت 10 – “خُداوند کا خوف دانائی کا شروع ہے۔ اس کے مطابق عمل کرنے والے دانشمند ہیں. اس کی ستایش ابد تک قائم ہے”۔
مکاشفہ 14 باب 7 آیت – “اور اس نے بڑی آواز سے کہا کہ خُدا سے ڈرو اور اس کی تمجید کرو کیونکہ اس کی عدالت کا وقت آ پہنچا ہے اور اسی کی عبادت کرو جس نے آسمان اور زمین اور سمندر اور پانی کے چشمے پیدا کیے”۔
خُداوند خُدا ہمارا جلال سے بھرا خُدا پیار کا ایسا چشمہ ہے کہ جو ایک بار اس چشمہ سے پئیے گا وہ کبھی پیاسا نہ رہے گا. ہمارا زندہ خُدا ہماری نجات کا پہلا، آخری اور واحد ذریعہ ہے. جیسے اس کا پیار ہمارے لئے زندگی کا نور ہے ویسے ہی ہماری زندگی اور ہمارے دلوں میں اس کا خوف عمر کی درازی بخشتا ہے. اس کا خوف عقل اور دانائی کا شروع ہے اور وہی ہمیں آخرت کے دن کو سمجھنے کی حکمت بخشتا ہے۔
اس سب سے بڑھ کر ہمارے دل میں خُدا کا ڈر اس لئے ہونا چاہیے کہ ہماری زندگی گناہوں سے آزاد رہے. خُداترس دل برائی سے ہمیشہ دور رہتا ہے. ہر بار جب ہم گناہ کی طرف راغب ہوتے ہیں تو ہمارا ضمیر ہمیں روکتا ہے اور ہمیں خُدا سے خوفزدہ ہونے کا احساس دلاتا ہے. مطلب یہ کہ زندگی میں خُدا کا خوف عمر کی درازی اور برکت بخشتا ہے. کچھ بھی خُدا کے بتائے راستے پر زندگی گزارنے سے بہتر نہیں ہو سکتا ہے کیونکہ ایسا کر کے ہم اپنے پیار کرنے والے آسمانی خُدا کو محبّت، وفاداری اور فرمابرداری کا ثبوت دیتے ہیں اور وہ ہم سے اور زیادہ خوش ہوتا ہے. آمی ن!