September 20, 2024

اردو

ایک شخص کو کب دُعا کرنی چاہیے؟

ایک شخص کو کب دُعا کرنی چاہیے؟ - شام کے وقت دُعا - باقائدگی سے دُعا کرنا

ایک شخص کو کب دُعا کرنی چاہیے؟

شروعات سے مسیحی صبح کے وقت، کھانے سے پہلے اور شام کے وقت دُعا کرتے آئے ہیں۔ جو شخص باقائدگی سے دُعا نہیں کرتا وہ مکمل طور پر دُعا سے دور رہتا ہے۔ جو کوئی کسی دوسرے شخص سے مُحبت کرتا ہے اور وہ پورے دِن میں اُس شخص کو اپنی مُحبت ظاہر نہیں کرتا تو وہ حقیقت میں اُس سے مُحبت نہیں کرتا۔ تو اِس مثال کا تعلق خُدا کے ساتھ بھی ہے۔ جو شخص پوری سچائی کے ساتھ خُدا کی تلاش کرتا ہے تو وہ خُدا کا ساتھ اور دوستی کے لئے مسلسل طور پر خُدا سے رابطہ کرتا ہے۔

اِس لئے ہمیں صبح سویرے اُٹھنا چاہیے اور خُدا کو اپنا دِن دیتے ہوئے اُس کی برکات مانگنی چاہیے، ہر ضرورت اور دُعا میں اُس کے ساتھ ہونا چاہیے۔ خاص طور پر ہمیں کھانے کے وقت اُس کا شُکرادا کرنا چاہیے۔ ہمیں دِن کے آخر میں ہر چیز کو خُدا کے ہاتھ میں دینا چاہیے، اُس سے گُناہوں کی معافی مانگنی چاہیے اور ہمیں اپنے ساتھ ساتھ دوسروں کے اَمن کے لئے بھی دُعا کرنی چاہیے۔ ہمیں ایک ایسا دِن گُزارنا چاہیے جس میں ایسی نشانیاں موجود ہوں جو خُدا تک پُہنچتی ہیں۔

خُداوند آپ سب کو اپنی تمام برکات سے نوازے اور آپ سب کو زندگی کی تمام مشکلات سے دور رکھے۔ آپ یوں ہی خُدا کے فضل سے اپنی زندگیوں میں ترقی کرتے جائیں اور باقائدگی سے دُعا کریں۔ یسوع مسیح کے جلالی اور بابرکت نام میں آمین!

RELATED ARTICLES