اپنی موت کا سامنا کرتے وقت یسوع مسیح نے کیسے دُعا کی؟
اپنی موت کا سامنا کرتے وقت یسوع مسیح نے اِنسانی خوف کا اِنتہائی گہرائی سے تجربہ حاصل کیا۔ پھِر بھی اُس وقت اُنہوں نے اپنے آسمانی باپ پر بھروسا کرنے کی قوت حاصل کی۔
مرقس 14 باب 36 آیت: ” اور کہا اَے ابّا! اَے باپ! تُجھ سے سب کُچھ ہو سکتا ہے۔ اِس پیالہ کو میرے پاس سے ہٹالے تُو بھی جو مَیں چاہتا ہُوں وہ نہِیں بلکہ جو تُو چاہتا ہے وُہی ہو “۔
” ضرورت کے اوقات ہمیں دُعا کرنا سیکھاتے ہیں “۔ تقریباً ہر شخص اپنی زندگی میں اِس بات کا تجربہ حاصل کرتا ہے۔
موت کے خوف کے وقت یسوع مسیح نے کیسے دُعا کی؟
اپنے باپ کی مُحبت اور احساس میں خود کو شامل کرنے کی خواہش نے اُس وقت اُن کی رہنمائی کی۔ پھِر بھی یسوع مسیح نے سب کے لئے بے عیب دُعا کی، جو اُنہوں نے یہودیوں کی موت کے وقت استعمال ہونے والی دُعاؤں میں سے لی۔
مرقس 15 باب 34 آیت: ” اور تِیسرے پہر کو یِسُوؔع بڑی آواز سے چِلّایا کہ اِلوہی اِلوہی لَما شَبقتَنیِ؟ جِس کا ترجمہ ہے اَے میرے خُدا! اَے میرے خُدا! تُو نے مُجھے کیوں چھوڑ دِیا؟ “۔
تمام مایوسی، غم، تمام اوقات کے اِنسانوں کے دُکھ اور خُدا کے مدد والے ہاتھ کی خواہش سب یسوع مسیح کی صلیبی قربانی پر مشتمل کرتے ہیں۔
لُوقا 23 باب 46 آیت: ” پِھر یِسُوؔع نے بڑی آواز سے پُکار کر کہا اَے باپ! مَیں اپنی رُوح تیرے ہاتھوں میں سَونپتا ہُوں اور یہ کہہ کر دَم دے دِیا “۔
یسوع مسیح کے اِن الفاظ میں ہم اُن کے اپنے باپ پر بے حد اعتماد کو دیکھتے ہیں، جس کی قوت موت کو فتح کرنا جانتی ہے۔ اِسی طرح اپنی موت کے دوران یسوع مسیح کی دُعا ایسٹر کے حوالے سے اُن کے دوبارہ جی اُٹھنے کی فتح کو ظاہر کرتی ہے۔
خُداوند آپ سب کو اپنی تمام برکات سے نوازے اور آپ سب کو زندگی کی تمام مشکلات سے دور رکھے۔ آپ یوں ہی خُدا کے فضل سے اپنی زندگیوں میں ترقی کرتے جائیں اور یسوع مسیح کے احکام پر عمل کریں۔ یسوع مسیح کے جلالی اور بابرکت نام میں آمین!