January 15, 2025

اردو

اُن لوگوں کے بارے میں کلیسیا کا کیا موقف ہے جو طلاق شدہ ہیں اور جنہوں نے دوبارہ شادی کی ہے؟

اُن لوگوں کے بارے میں کلیسیا کا کیا موقف ہے جو طلاق شدہ ہیں اور جنہوں نے دوبارہ شادی کی ہے؟

اُن لوگوں کے بارے میں کلیسیا کا کیا موقف ہے جو طلاق شدہ ہیں اور جنہوں نے دوبارہ شادی کی ہے؟

یسوع مسیح کی مثال کی پیروی کرتے ہوئے کلیسیا اُن کو مُحبت کے ساتھ قبول کرتی ہے۔ جو کوئی بھی کلیسیا میں شادی کرنے کے بعد طلاق دیتا ہے اور جیون ساتھی کے ساتھ ہوتے ہوئے ایک نئی یکجہتی میں شامل ہوتا ہے تو وہ یسوع مسیح کے شادی کے حوالے سے مستحکم مطالبے سے اِنکار کرتا ہے۔ کلیسیا اِس مطالبے کو ختم نہیں کر سکتی۔ مخلصی کا ایسے ختم ہونا پاک شراکت کے برعکس ہے۔ جس میں یہ خُدا کی مُحبت کا ناقابل یقین قردار ہے جسے کلیسیا مناتی ہے۔

اِسی لئے جو شخص اِیسی متضاد صورت حال میں رہتا ہے وہ مقدس پاک شراکت میں داخل نہیں ہوتا۔ تمام خاص صورت حال کا علاج کرنے کے لئے، پوپ بینیڈکٹ سولویں اِس کو ” تکلیف دہ حالات ” کہتے ہیں اور وہ خادموں کو بُلاتے ہیں کہ وہ ” مُختلف حالات کو دھیان سے سمجھیں، تاکہ وہ اِس قابل بن سکیں کہ اِس میں شامل ہونے والے اِیمانداروں کو وہ مکمل طور پر رُوحانی رہنمائی دے سکیں ” ( خیرات کے حوالے سے رسولوں کی ںصیحت کے ساکرامینٹ، 29 )۔

یہ کلیسیا کا موقف ہے۔ خُداوند آپ سب کو اپنی تمام برکات سے نوازے اور آپ سب کو زندگی کی تمام مشکلات سے دور رکھے۔ آپ یوں ہی خُدا کے فضل سے اپنی زندگیوں میں ترقی کرتے جائیں اور یسوع مسیح کے احکام پر عمل کریں۔ یسوع مسیح کے جلالی اور بابرکت نام میں آمین!

RELATED ARTICLES