کیا جی اُٹھنے کے بعد بھی یسوع مسیح اپنی اُسی مادی جسمانی حالت میں تھے جیسے وہ اپنی دُنیاوی زندگی میں تھے؟
زندہ خُداوند نے اپنے شاگردوں کو اجازت دی کہ وہ اُنہیں چھُوئیں، اُنہوں نے اُن کے ساتھ کھانا کھایا اور اُنہیں اپنے زخم دکھائے۔ اِس کے باوجود اُن کے جسم کا اِس دُنیا سے کوئی تعلق نہیں تھا، بلکہ اُن کا جسم اپنے باپ کی آسمانی بادشاہی سے تعلق رکھتا تھا۔ وہ خُداوند جنہوں نے صلیب پر زخم برداشت کیے، وہ وقت اور فاصلے تک محدود نہیں ہیں۔ وہ چاہے تو بند دروازے سے داخل ہوتے اور اپنے شاگردوں کے سامنے مختلف جگہوں پر اِس طرح ظاہر ہوتے کہ وہ یسوع مسیح کو فوراً پہچان نہ پاتے۔ یسوع مسیح کا جی اُٹھنا اُن کا اپنی عام زندگی میں واپس آنا نہیں تھا بلکہ ایک نئی زندگی میں داخل ہونا تھا۔
رومیوں 6 باب 9 آیت: ” کیونکہ یہ جانتے ہیں کہ مسِیح جب مُردوں میں سے جی اُٹھا ہے تو پھِر نہیں مَرنے کا مَوت کا پھِر اُس پر اِختیار نہیں ہونے کا “۔
خُداوند آپ سب کو برکت دے اور زندگی کی تمام مشکلات سے دور رکھے، اور آپ یوں ہی خُدا کے فضل سے اپنی زندگیوں میں ترقی کرتے جائیں۔ یسوع مسیح کے جلالی اور بابرکت نام میں آمین!