November 22, 2024

اردو

زبور 68- فتح مندی کا گیت

فتح مندی کا گیت - خُدا کی حشمت اِسرائیؔل میں ہے - Zaboor 68 - زبور 68

خُدا اُٹھے۔ اُس کے دُشمن پراگندہ ہوں۔

اُس سے عداوت رکھنے والے اُس کے سامنے سے بھاگ جائیں

جَیسے دُھواں اُڑ جاتا ہے وَیسے ہی تُو اُن کو اُڑا دے۔

جَیسے موم آگ کے سامنے پِگھل جاتا ہے

وَیسے ہی شرِیر خُدا کے حضُور فنا ہو جائیں

لیکن صادِق خُوشی منائیں۔ وہ خُدا کے حضُور شادمان ہوں

بلکہ وہ خُوشی سے پُھولے نہ سمائیں۔

خُدا کے لِئے گاؤ۔ اُس کے نام کی مدح سرائی کرو۔

صحرا کے سوار کے لِئے شاہراہ تیّار کرو۔

اُس کا نام یؔاہ ہے اور تُم اُس کے حضُور شادمان ہو۔

خُدا اپنے مُقدّس مکان میں

یِتیموں کا باپ اور بیواؤں کا داد رس ہے۔

خُدا تنہا کو خاندان بخشتا ہے۔

وہ قَیدیوں کو آزاد کر کے اِقبال مند کرتا ہے۔

لیکن سرکش خُشک زمِین میں رہتے ہیں۔

اَے خُدا! جب تُو اپنے لوگوں کے آگے آگے چلا۔

جب تُو بِیابان میں سے گُزرا (سِلاہ)

تو زمِین کانپ اُٹھی۔

خُدا کے حضُور آسمان گِر پڑے۔

بلکہ کوہِ سِؔینا بھی خُدا کے حضُور۔ اِسرائیؔل کے خُدا کے حضُور کانپ اُٹھا۔

اَے خُدا تُو نے خُوب مینہ برسایا۔

تُو نے اپنی خُشک مِیراث کو تازگی بخشی۔

10۔ تیرے لوگ اُس میں بسنے لگے۔

اَے خُدا! تُو نے اپنے فَیض سے غرِیبوں کے لِئے اُسے تیّار کِیا۔

11۔ خُداوند حُکم دیتا ہے۔

خُوش خبری دینے والِیاں فَوج کی فَوج ہیں۔

12۔ لشکروں کے بادشاہ بھاگتے ہیں۔ وہ بھاگ جاتے ہیں

اور عَورت گھر میں بَیٹھی بَیٹھی لُوٹ کا مال بانٹتی ہے۔

13۔ جب تُم بھیڑسالوں میں پڑے رہتے ہو

تو اُس کبُوتر کی مانِند ہو گے جِس کے بازُو گویا چاندی سے

اور پَر خالِص سونے سے منڈھے ہُوئے ہوں۔

14۔ جب قادرِمُطلِق نے بادشاہوں کو اُس میں پراگندہ کِیا

تو اَیسا حال ہو گیا گویا سلموؔن پر برف پڑ رہی تھی۔

15۔ بسؔن کا پہاڑ خُدا کا پہاڑ ہے۔

بسؔن کا پہاڑ اُونچا پہاڑ ہے۔

16۔ اَے اُونچے پہاڑو! تُم اُس پہاڑ کو کیوں تاکتے ہو

جِسے خُدا نے اپنی سکُونت کے لِئے پسند کِیا ہے؟

بلکہ خُداوند اُس میں ابد تک رہے گا۔

17۔ خُدا کے رتھ بِیس ہزار بلکہ ہزار ہا ہزار ہیں۔

خُداوند جَیسا کوہِ سِؔینا میں وَیسا ہی اُن کے درمیان مَقدِس میں ہے۔

18۔ تُو نے عالمِ بالا کو صعُود فرمایا۔ تُو قَیدیوں کو ساتھ لے گیا۔

تُجھے لوگوں سے بلکہ سرکشوں سے بھی ہدئے مِلے

تاکہ خُداوند خُدا اُن کے ساتھ رہے۔

19۔ خُداوند مُبارک ہو جو ہر روز ہمارا بوجھ اُٹھاتا ہے۔

وُہی ہمارا نجات دینے والا خُدا ہے۔ (سِلاہ)

20۔ خُدا ہمارے لِئے چُھڑانے والا خُدا ہے

اور مَوت سے بچنے کی راہیں بھی خُداوند خُدا کی ہیں۔

21۔ لیکن خُداوند اپنے دُشمنوں کے سر کو

اور متواتِر گُناہ کرنے والے کی بال دار کھوپڑی کو چِیر ڈالے گا۔

22۔ خُداوند نے فرمایا مَیں اُن کو بسؔن سے نِکال لاؤُں گا۔

مَیں اُن کو سمُندر کی تہہ سے نِکال لاؤُں گا

23۔ تاکہ تُو اپنا پاؤں خُون سے تر کرے۔

اور تیرے دُشمن تیرے کُتّوں کے مُنہ کا نوالہ بنیں۔

24۔ اَے خُدا! لوگوں نے تیری آمد دیکھی۔

مَقدِس میں میرے خُدا میرے بادشاہ کی آمد۔

25۔ گانے والے آگے آگے اور بجانے والے پِیچھے پِیچھے چلے۔

دف بجانے والی جوان لڑکیاں بِیچ میں۔

26۔ تُم جو اِسرائیؔل کے چشمہ سے ہو خُداوند کو مُبارک کہو۔

ہاں مجمع میں خُدا کو مُبارک کہو۔

27۔ وہاں چھوٹا بِنیمِیؔن اُن کا حاکِم ہے۔

یہُوؔداہ کے اُمرا اور اُن کے مُشیِر۔

زبُولُوؔن کے اُمرا اور نفتؔالی کے اُمرا ہیں۔

28۔ تیرے خُدا نے تیری پائیداری کا حُکم دِیا ہے۔

اَے خُدا! جو کُچھ تُو نے ہمارے لِئے کِیا ہے اُسے پائیداری بخش۔

29۔ تیری ہَیکل کے سبب سے جو یروشلیِؔم میں ہے

بادشاہ تیرے پاس ہدئے لائیں گے۔

30۔ تُو نَیستان کے جنگلی جانوروں کو دھمکا دے۔

سانڈوں کے غول کو اور قَوموں کے بچھڑوں کو

جو چاندی کے سِکّوں کو پامال کرتے ہیں۔

اُس نے جنگجُو قَوموں کو پراگندہ کر دِیا ہے۔

31۔ اُمرا مِؔصر سے آئیں گے۔

کُوشؔ خُدا کی طرف اپنے ہاتھ بڑھانے میں جلدی کرے گا۔

32۔ اَے زمِین کی مملکتو! خُدا کے لِئے گاؤ۔

خُداوند کی مدح سرائی کرو۔ (سِلاہ)

33۔ اُس کی جو قدِیم فلکُ الافلاک پر سوار ہے۔

دیکھو! وہ اپنی آواز بُلند کرتا ہے۔ اُس کی آواز میں قُدرت ہے۔

34۔ خُدا ہی کی تعظِیم کرو۔

اُس کی حشمت اِسرائیؔل میں ہے

اور اُس کی قُدرت افلاک پر۔

35۔ اَے خُدا! تُو اپنے مَقدِسوں میں مُہِیب ہے۔

اِسرائیؔل کا خُدا ہی اپنے لوگوں کو زور اور توانائی

بخشتا ہے۔ خُدا مُبارک ہو۔

آمین!

RELATED ARTICLES