1۔ بیشک خُدا اِسرائیؔل پر یعنی پاک دِلوں پر مہربان ہے۔
2۔ لیکن میرے پاؤں تو پِھسلنے کو تھے۔
میرے قدم قریباً لغزِش کھا چُکے تھے۔
3۔ کیونکہ جب مَیں شرِیروں کی اِقبال مندی دیکھتا
تو مغرُوروں پر حسد کرتا تھا۔
4۔ اِس لِئے کہ اُن کی مَوت میں جان کنی نہیں
بلکہ اُن کی قُوّت بنی رہتی ہے۔
5۔ وہ اَور آدمِیوں کی طرح مُصِیبت میں نہیں پڑتے
نہ اَور لوگوں کی طرح اُن پر آفت آتی ہے۔
6۔ اِس لِئے غرُور اُن کے گلے کا ہار ہے۔
گویا وہ ظُلم سے مُلبّس ہیں۔
7۔ اُن کی آنکھیں چربی سے اُبھری ہُوئی ہیں۔
اُن کے دِل کے خیالات حد سے بڑھ گئے ہیں۔
8۔ وہ ٹھٹّھا مارتے اور شرارت سے ظُلم کی باتیں کرتے ہیں۔
وہ بڑا بول بولتے ہیں۔
9۔ اُن کے مُنہ آسمان پر ہیں
اور اُن کی زُبانیں زمِین کی سَیر کرتی ہیں۔
10۔ اِس لِئے اُس کے لوگ اِس طرف رجُوع ہوتے ہیں
اور جی بھر کر پِیتے ہیں۔
11۔ وہ کہتے ہیں خُدا کو کَیسے معلُوم ہے؟
کیا حق تعالیٰ کو کُچھ عِلم ہے؟
12۔ اِن شرِیروں کو دیکھو!
یہ سدا چَین سے رہتے ہُوئے دَولت بڑھاتے ہیں۔
13۔ یقیِناً مَیں نے عبث اپنے دِل کو صاف
اور اپنے ہاتھوں کو پاک کِیا۔
14۔ کیونکہ مُجھ پر دِن بھر آفت رہتی ہے۔
اور مَیں ہر صُبح تنبِیہ پاتا ہُوں۔
15۔ اگر مَیں کہتا کہ یُوں کہُوں گا
تو تیرے فرزندوں کی نسل سے بے وفائی کرتا۔
16۔ جب مَیں سوچنے لگا کہ اِسے کَیسے سمجُھوں
تو یہ میری نظر میں دُشوار تھا۔
17۔ جب تک کہ مَیں نے خُدا کے مَقدِس میں جاکر
اُن کے انجام کو نہ سوچا۔
18۔ یقیِناً تُو اُن کو پِھسلنی جگہوں میں رکھتا ہے
اور ہلاکت کی طرف دھکیل دیتا ہے۔
19۔ وہ دَم بھر میں کَیسے اُجڑ گئے!
وہ حادِثوں سے بِالکُل فنا ہو گئے۔
20۔ جَیسے جاگ اُٹھنے والا خواب کو
وَیسے ہی تُو اَے خُداوند! جاگ کر اُن کی صُورت کو ناچِیز جانے گا۔
21۔ کیونکہ میرا دِل رنجِیدہ ہُؤا
اور میرا جِگر چِھد گیا تھا۔
22۔ مَیں بےعقل اور جاہِل تھا۔
مَیں تیرے سامنے جانور کی مانِند تھا۔
23۔ تَو بھی مَیں برابر تیرے ساتھ ہُوں۔
تُو نے میرا دہنا ہاتھ پکڑ رکھّا ہے۔
24۔ تُو اپنی مصلحت سے میری راہنُمائی کرے گا
اور آخِرکار مُجھے جلال میں قبُول فرمائے گا
25۔ آسمان پر تیرے سِوا میرا کَون ہے؟
اور زمِین پر تیرے سِوا مَیں کِسی کا مُشتاق نہیں۔
26۔ گو میرا جِسم اور میرا دِل زائِل ہو جائیں
تَو بھی خُدا ہمیشہ میرے دِل کی قُوّت اور میرا بخرہ ہے۔
27۔ کیونکہ دیکھ! وہ جو تُجھ سے دُور ہیں فنا ہو جائیں گے۔
تُو نے اُن سب کو جِنہوں نے تُجھ سے بے وفائی کی ہلاک کر دِیا ہے۔
28۔ لیکن میرے لِئے یِہی بھلا ہے کہ خُدا کی نزدِیکی حاصِل کرُوں۔
مَیں نے خُداوند خُدا کو اپنی پناہ گاہ بنا لِیا ہے۔
تاکہ تیرے سب کاموں کا بیان کرُوں۔
آمین!