1۔ اَے خُداوند تُو ہی میری پناہ ہے۔
مُجھے کبھی شرمِندہ نہ ہونے دے۔
2۔ اپنی صداقت میں مُجھے رہائی دے اور چُھڑا۔
میری طرف کان لگا اور مُجھے بچا لے۔
3۔ تُو میرے لِئے سکُونت کی چٹان ہو جہاں مَیں برابر جا سکُوں۔
تُو نے میرے بچانے کا حُکم دے دیا ہے
کیونکہ میری چٹان اور میرا قلعہ تُو ہی ہے۔
4۔ اَے میرے خُدا! مُجھے شرِیر کے ہاتھ سے۔
ناراست اور بے درد آدمی کے ہاتھ سے چُھڑا۔
5۔ کیونکہ اَے خُداوند خُدا! تُو ہی میری اُمّید ہے۔
لڑکپن سے میرا توکُّل تُجھ ہی پر ہے۔
6۔ تُو پَیدایش ہی سے مُجھے سنبھالتا آیا ہے۔
تُو میری ماں کے بطن ہی سے میرا شفِیق رہا ہے۔
سو مَیں سدا تیری سِتایش کرتا رہُوں گا۔
7۔ مَیں بُہتوں کے لِئے حیرت کا باعِث ہُوں
لیکن تُو میری مُحکم پناہ گاہ ہے۔
8۔ میرا مُنہ تیری سِتایش سے
اور تیری تعظِیم سے دِن بھر پُر رہے گا۔
9۔ بڑھاپے کے وقت مُجھے ترک نہ کر۔
میری ضعِیفی میں مُجھے چھوڑ نہ دے۔
10۔ کیونکہ میرے دُشمن میرے بارے میں باتیں کرتے ہیں
اور جو میری جان کی گھات میں ہیں وہ آپس میں مشوَرہ کرتے ہیں
11۔ اور کہتے ہیں کہ خُدا نے اُسے چھوڑ دِیا ہے۔
اُس کا پِیچھا کرو اور پکڑ لو کیونکہ چُھڑانے والا کوئی نہیں۔
12۔ اَے خُدا مُجھ سے دُور نہ رہ!
اَے میرے خُدا! میری مدد کے لِئے جلدی کر۔
13۔ میری جان کے مُخالِف شرمِندہ اور فنا ہو جائیں۔
میرا نُقصان چاہنے والے ملامت اور رُسوائی سے مُلبّس ہوں۔
14۔ لیکن مَیں ہمیشہ اُمّید رکھُّوں گا
اور تیری تعرِیف اَور بھی زِیادہ کِیا کرُوں گا۔
15۔ میرا مُنہ تیری صداقت کا
اور تیری نجات کا بیان دِن بھر کرے گا۔
کیونکہ مُجھے اُن کا شُمار معلُوم نہیں۔
16۔ مَیں خُداوند خُدا کی قُدرت کے کاموں کا اِظہار کرُوں گا۔
مَیں صِرف تیری ہی صداقت کا ذِکر کرُوں گا۔
17۔ اَے خُدا! تُو مُجھے بچپن سے سِکھاتا آیا ہے
اور مَیں اب تک تیرے عجائب کا بیان کرتا رہا ہُوں۔
18۔ اَے خُدا! جب مَیں بُڈّھا اور سر سفید ہو جاؤُں تو مُجھے ترک نہ کرنا
جب تک کہ مَیں تیری قُدرت آیندہ پُشت پر
اور تیرا زور ہر آنے والے پر ظاہِر نہ کردُوں۔
19۔ اَے خُدا! تیری صداقت بھی بُہت بُلند ہے۔
اَے خُدا! تیری مانِند کَون ہے
جِس نے بڑے بڑے کام کِئے ہیں؟
20۔ تُو جِس نے ہم کو بُہت اور سخت تِکلیفیں دِکھائی ہیں
پِھر ہم کو زِندہ کرے گا
اور زمِین کے اسفل سے ہمیں پِھر اُوپر لے آئے گا۔
21۔ تُو میری عظمت کو بڑھا اور پِھر کر مُجھے تسلّی دے۔
22۔ اَے میرے خُدا! مَیں بربط پر
تیری ہاں تیری سچّائی کی حمد کرُوں گا۔
اَے اِسرائیؔل کے قُدُّوس!
مَیں سِتار کے ساتھ تیری مدح سرائی کرُوں گا۔
23۔ جب مَیں تیری مدح سرائی کرُوں گا تو میرے ہونٹ نہایت شادمان ہوں گے
اور میری جان بھی جِس کا تُو نے فِدیہ دِیا ہے
اور میری زُبان دِن بھر تیری صداقت کا ذِکر کرے گی
کیونکہ میرا نُقصان چاہنے والے شرمِندہ اور پشیمان ہُوئے ہیں۔
آمین!