1۔ مُبارک ہے وہ جو غرِیب کا خیال رکھتا ہے۔
خُداوند مُصِیبت کے دِن اُسے چُھڑائے گا۔
2۔ خُداوند اُسے محفُوظ اور جِیتا رکھّے گا اور وہ زمِین پر مُبارک ہوگا۔
تُو اُسے اُس کے دُشمنوں کی مرضی پر نہ چھوڑ۔
3۔ خُداوند اُسے بِیماری کے بِستر پر سنبھالے گا۔
تُو اُس کی بِیماری میں اُس کے پُورے بِستر کو ٹھِیک کرتا ہے۔
4۔ مَیں نے کہا اَے خُداوند! مُجھ پر رحم کر۔
میری جان کو شِفا دے کیونکہ مَیں تیرا گُنہگار ہُوں۔
5۔ میرے دُشمن یہ کہہ کر میری بُرائی کرتے ہیں
کہ وہ کب مَرے گا اور اُس کا نام کب مِٹے گا؟
6۔ جب وہ مُجھ سے مِلنے کو آتا ہے تو جُھوٹی باتیں بکتا ہے۔
اُس کا دِل اپنے اندر بدی سمیٹتا ہے۔
وہ باہر جا کر اُسی کا ذِکر کرتا ہے۔
7۔ مُجھ سے عداوت رکھنے والے سب مِل کر میری غِیبت کرتے ہیں۔
وہ میرے خِلاف میرے نُقصان کے منصُوبے باندھتے ہیں۔
8۔ وہ کہتے ہیں اِسے تو بُرا روگ لگ گیا ہے۔
اب جو وہ پڑا ہے تو پِھر اُٹھنے کا نہیں۔
9۔ بلکہ میرے دِلی دوست نے جِس پر مُجھے بھروسہ تھا
اور جو میری روٹی کھاتا تھا
مُجھ پر لات اُٹھائی ہے۔
10۔ پر تُو اَے خُداوند! مُجھ پر رحم کر کے مُجھے اُٹھا کھڑا کر
تاکہ مَیں اُن کو بدلہ دُوں۔
11۔ اِس سے مَیں جان گیا کہ تُو مُجھ سے خُوش ہے
کہ میرا دُشمن مُجھ پر فتح نہیں پاتا۔
12۔ مُجھے تو تُو ہی میری راستی میں قیام بخشتا ہے
اور مُجھے ہمیشہ اپنے حضُور قائِم رکھتا ہے۔
13۔ خُداوند اِسؔرائیل کا خُدا ازل سے ابد تک مُبارک ہو!
آمِین ثُمَّ آمِین۔