December 3, 2024

اردو

زبور 114- عیدِ فسح کا گیت

عیدِ فسح کا گیت - صادقوں کی راہ پر چلنا - خُداوند کی قَوم - Zaboor 114 - زبور 114

جب اِسرائیؔل مِصؔر سے نِکل آیا۔

یعنی یعقُوؔب کا گھرانا اجنبی زُبان والی قَوم میں سے

تو یہُوؔداہ اُس کا مَقدِس

اور اِسؔرائیل اُس کی مملکت ٹھہرا۔

یہ دیکھتے ہی سمُندر بھاگا۔

یَردؔن پِیچھے ہٹ گیا۔

پہاڑ مینڈھوں کی طرح اُچھلے۔

پہاڑِیاں بھیڑ کے بچّوں کی طرح کُودِیں۔

اَے سمُندر! تُجھے کیا ہُؤا کہ تُو بھاگتا ہے؟

اَے یَردؔن! تُجھے کیا ہُؤا کہ تُو پِیچھے ہٹتا ہے؟

اَے پہاڑو! تُم کو کیا ہُؤا کہ تُم مینڈھوں کی طرح اُچھلتے ہو؟

اَے پہاڑِیو! تُم کو کیا ہُؤا کہ تُم بھیڑ کے بچّوں کی طرح کُودتی ہو؟

اَے زمِین! تُو رب کے حضُور۔

یعقُوبؔ کے خُدا کے حضُور تھرتھرا

جو چٹان کو جِھیل

اور چقماق کو پانی کا چشمہ بنا دیتا ہے۔

آمین!

RELATED ARTICLES