گناہ سے کیا مُراد ہے؟
گناہ اصل میں خُدا اور اُس کی مُحبت کو قبول کرنے سے انکار کرنا ہے۔ یہ خُدا کے احکام کو نہ ماننے کی وجہ سے آشکار ہوتا ہے۔ یہ کسی کے ساتھ بُرا سلوک کرنے سے بھی زیادہ غلط ہے اور یہ کسی قسم کی نفسیاتی کمزوری نہیں ہے۔ اگر ہم اِس کی گہرائی میں جائیں تو ہر قسم کا انکار یا کسی اچھی چیز کی تباہی خود اچھائی سے دور ہونے سے ہوتی ہے جس میں خُدا کا انکار کرنا بھی شامل ہے۔ اگر ہم اِس کی گہرائی اور خوفناک طول و عرض کو دیکھیں تو گناہ خُدا سے مکمل دوری ہے۔ اور اِسی طرح یہ زندگی سے علیحدگی ہے۔
اِس لئے موت گناہ کا ایک اور انجام ہے۔ صرف یسوع مسیح کے ذریعے ہم گناہ کو گہرائی سے سمجھتے ہیں۔ یسوع مسیح نے بذات خود خُدا کی طرف سے نامنظوری کو برداشت کیا۔ اُنہوں نے تمام گناہوں کو اپنے اوپر لے لیا تاکہ ہمیں اُس کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ہم اِسے نجات کہتے ہیں۔
خُداوند آپ سب کو برکت دے اور زندگی کی تمام مشکلات سے دور رکھے، اور آپ یوں ہی خُدا کے فضل سے اپنی زندگیوں میں ترقی کرتے جائیں۔ یسوع مسیح کے جلالی اور بابرکت نام میں آمین!