September 19, 2024

اردو

عالمگیریت کے بارے میں کلیسیا کیا کہتی ہے؟

عالمگیریت کے بارے میں کلیسیا کیا کہتی ہے؟ - ترقی یافتہ ممالک میں نئی شروعات

عالمگیریت کے بارے میں کلیسیا کیا کہتی ہے؟

عالمگیریت خود میں نہ ہی اچھی ہے اور نہ بُری، بلکہ یہ حقیقت کی تفصیل بیان کرتی ہے جسے ایک مکمل شکل ملنی چاہیے۔ ” معاشی طور پر ترقی یافتہ ممالک میں نئی شروعات کرنے کا عمل، اپنی فطرت کے حوالے سے اِس لئے پھیل چُکا ہے تاکہ اِس کے ذریعے تمام معیشتیں اِس میں شامل کی جا سکیں۔ یہ ہر خطے کی زیر تعمیر صورتِ حال سے اُس کی ترقی کے پیچھے حقیقی قوت کا اصول رہا ہے، اور یہ خود میں ایک عظیم موقعے کو ظاہر کرتا ہے۔

بہر حال، سچائی سے خیرات کی رہنمائی کیے بغیر یہ عالمی قوت بے مثال نقصان کا باعث بن سکتی ہے اور اِنسانی یکجہتی کو نئی طرح سے تقسیم کر سکتی ہے ” ( پوپ بینیڈکٹ سولویں، سی آئی وی )۔ جب ہم غور کیے بغیر جینس خریدتے ہیں تو ہمیں اُن حالات سے لاتعلق نہیں رہنا چاہئے جن میں وہ تیار کی گئی تھی، جس میں یہ سوال اُٹھتا ہے کہ ملازمین کو اُن کی تنخواہ ملی تھی یا نہیں۔ ہر کسی کی خوش قسمتی اہمیت رکھتی ہے۔ جو ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ ہمیں کسی کو بھی غربت میں بے سہارا نہیں چھوڑنا چاہیے۔

سیاسی سطح پر ہمیں ” سچے دُنیاوی سیاسی حکمران کی ضرورت ہے ” ( پوپ بینیڈکٹ سولویں، سی آئی وی ( جان تئیس کا حوالہ، ٹیرس میں انسائیکلیکل پیسیم ) )۔ جس کی مدد سے ہم امیر قوموں کے لوگوں اور زیر تعمیر ملکوں کے لوگوں کے درمیان ایک سمجھوتا قائم کر سکتے ہیں۔ آج بھی اکثر معاشی عالمگیریت کے فوائد کو ترقی سے دور کیا جاتا ہے اور اُنہیں صرف بوجھ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

خُداوند آپ سب کو اپنی تمام برکات سے نوازے اور آپ سب کو زندگی کی تمام مشکلات سے دور رکھے۔ آپ یوں ہی خُدا کے فضل سے اپنی زندگیوں میں ترقی کرتے جائیں اور یسوع مسیح کے احکام پر عمل کریں۔ یسوع مسیح کے جلالی اور بابرکت نام میں آمین!

RELATED ARTICLES