پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں حکام کا کہنا ہے کہ زہریلی شراب پینے سے پانچ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ حکام کے مطابق ہلاک ہونے والے افراد کا تعلق مسیحی برادری سے ہے۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب پشاور شہر کے علاقے صواتو پھٹاک میں پشتخرہ پولیس سٹیشن کی حدود میں پیش آئی۔
پشتخرہ پولیس سٹیشن کے انچارج اسلام شاہ نے میڈیا کو بتایا کہ مسیحی برادری کے چند افراد نے سال نو کی خوشی میں زہریلی شراب پی رکھی تھی جس سے ان کی حالت غیر ہونے پر ہسپتال پہنچایا گیا۔ انھوں نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ ان افراد نے دوائیوں میں استعمال ہونے والا سپرٹ اور مقامی طور پر تیار ہونے والی شراب کو ملا کر پیا تھا جس سے اب تک پانچ افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو گئی ہے۔ ان کے مطابق ہلاک ہونے والے تمام افراد کا تعلق مسیحی برادری سے ہے اور جو مختلف سرکاری محکموں میں نچلے درجے کے ملازمین بتائے جاتے ہیں۔
پاکستان میں زہریلی شراب پینے سے ہلاکتوں کے واقعات پہلے بھی ہوتے رہے ہیں جس میں اکثر اوقات مسیحی یا ہندو کمیونٹی کے افراد ہلاک ہوتے ہیں۔ ایک ہفتہ قبل پنچاب کے شہر ٹوبہ ٹیک سنگھ میں کرسمس کے موقع پر زہریلی شراب پینے کا ایک بڑا واقعہ پیش آیا تھا جس میں 30 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔