کیا مسیحی شادی شدہ جوڑے اپنے بچوں کی تعداد کو منظم کرسکتے ہیں؟
جی ہاں۔ ایک مسیحی شادی شدہ جوڑے کو خُدا کی طرف سے تحفوں کی صورت میں بچوں اور اُن تک اچھی زندگی پہنچانے میں ذمہ دار ہونا چاہیے۔ کبھی کبھار معاشرتی، نفسیاتی اور طبی صورتِ حال کے مطابق ایک اضافی بچہ جوڑے کے لئے ایک بڑی ذمہ داری ثابت ہو سکتا ہے۔
لہٰذا یہ واضح ہے کہ شادی شدہ جوڑوں کو اِن چیزوں کا دھیان رکھنا چاہیے جس میں اُنہیں سب سے پہلے بچوں کی پیدائش کو منظم رکھنا چاہیے۔ لیکن اِس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ایک جوڑا اِسے اصول سمجھتے ہوئے اِسے نظرانداز کرے۔ دوسرا یہ کہ اِس سے مُراد خود کے مفاد کے لئے بچوں کو نظرانداز نہیں کرنا چاہیے۔
تیسرا یہ کہ اِس سے مُراد یہ نہیں ہے کہ اِس میں کوئی بیرونی جبر شامل ہو ( مثال کے طور پر جس میں ایک ریاست اِس بات کا فیصلہ کرے کہ ایک جوڑے کو کتنے بچے پیدا کرنے چاہیے )۔ چوتھا یہ کہ اِس سے مُراد یہ نہیں ہونا چاہیے کہ اِس میں خود کا ہر طرح کا مفاد شامل ہو۔
خُداوند آپ سب کو اپنی تمام برکات سے نوازے اور آپ سب کو زندگی کی تمام مشکلات سے دور رکھے۔ آپ یوں ہی خُدا کے فضل سے اپنی زندگیوں میں ترقی کرتے جائیں اور یسوع مسیح کے احکام پر عمل کریں۔ یسوع مسیح کے جلالی اور بابرکت نام میں آمین!