September 20, 2024

اردو

ایسے میاں اور بیوی جو ہمیشہ لڑتے ہیں کیا وہ طلاق لے سکتے ہیں؟

ایسے میاں اور بیوی جو ہمیشہ لڑتے ہیں کیا وہ طلاق لے سکتے ہیں؟ - بستر اور یکجہتی سے علیحدگی

ایسے میاں اور بیوی جو ہمیشہ لڑتے ہیں کیا وہ طلاق لے سکتے ہیں؟

کلیسیا میں اُس شخص کے لئے عظیم عزت ہے جو اپنے وعدوں پر قائم رہتا اور خود کو ہمیشہ کے لئے مخلصی میں رکھتا ہے۔ وہ لوگوں کو اُن کے الفاظ کی وجہ سے خود میں شامل کرتی ہے۔ ہر شادی کا رشتہ مشکلات کی وجہ سے خطرے کا شکار ہو سکتا ہے۔ اِس میں ایک ساتھ بات چیت، مل کر دُعا اور آپسی مشاورت کے ذریعے مشکلات سے باہر نِکلا جا سکتا ہے۔

سب سے پہلے، یہ یاد رکھنا کہ ایک ساکرامینٹ کے نِکاح میں مسیح کی یکجہتی کے ذریعے تیسرا راستہ بھی ہوتا ہے جو اُمید کو بار بار جگا سکتا ہے۔ ایسا شخص جس کے لئے شادی ناقابلِ برداشت بن چُکی ہے، البتہ یا جس شخص نے رُوحانی یا جسمانی تشدد کا سامنا کیا ہو تو وہ شاید طلاق لے۔ اِسے ” بستر اور یکجہتی سے علیحدگی ” کہتے ہیں، جس کے بارے میں کلیسیا کو بھی اطلاع ملنی چاہیے۔

ایسی صورت حال میں، یہاں تک کہ اگرچہ عام زندگی بھی ٹوٹ جاتی ہے، لیکن شادی قائم رہتی ہے۔ بے شک، ایسے بھی بہت سے حالات ہیں جن میں شادی کی مشکلات کی وجہ سے معاملہ پُرانی حقیقت تک بھی جاتا ہے کہ ایک یا دونوں شریک حیات شادی کے وقت اِس کے لائق یا وہ مکمل طور پر رضامند نہیں تھے۔ پھِر وہ شادی سہی طرح سے قائم نہیں ہوتی۔ ایسے حالات میں، منسوخ کیے ہوئے طریقہ کار کو بھی خادموں کی یکجہتی میں متعارف کیا جا سکتا ہے۔

خُداوند آپ سب کو اپنی تمام برکات سے نوازے اور آپ سب کو زندگی کی تمام مشکلات سے دور رکھے۔ آپ یوں ہی خُدا کے فضل سے اپنی زندگیوں میں ترقی کرتے جائیں اور یسوع مسیح کے احکام پر عمل کریں۔ یسوع مسیح کے جلالی اور بابرکت نام میں آمین!

RELATED ARTICLES