November 22, 2024

اردو

زبور 107- خُدا کی شفقت کے لئے اس کی حمدوستائش

خُدا کی شفقت کے لئے اس کی حمدوستائش - مُصِیبت میں خُدا کی مدد - Zaboor 107 - زبور 107

خُداوند کا شُکر کرو کیونکہ وہ بھلا ہے

اور اُس کی شفقت ابدی ہے۔

خُداوند کے چُھڑائے ہُوئے یہی کہیں۔

جِن کو اُس نے فِدیہ دے کر مُخالِف کے ہاتھ سے چُھڑا لِیا

اور اُن کو مُلک مُلک سے جمع کِیا۔

پُورب سے اور پچھّم سے۔

اُتّر سے اور دکھِّن سے۔

وہ بیابان میں صحرا کے راستہ پر بھٹکتے پِھرے۔

اُن کو بسنے کے لِئے کوئی شہر نہ مِلا۔

وہ بُھوکے اور پیاسے تھے

اور اُن کا دِل بَیٹھا جاتا تھا۔

تب اپنی مُصِیبت میں اُنہوں نے خُداوند سے فریاد کی

اور اُس نے اُن کو اُن کے دُکھوں سے رہائی بخشی۔

وہ اُن کو سیدھی راہ سے لے گیا

تاکہ بسنے کے لِئے کِسی شہر میں جا پُہنچیں۔

کاش کہ لوگ خُداوند کی شفقت کی خاطِر

اور بنی آدم کے لِئے اُس کے عجائِب کی خاطِر

اُس کی سِتایش کرتے!

کیونکہ وہ ترستی جان کو سیر کرتا ہے

اور بُھوکی جان کو نِعمتوں سے مالامال کرتا ہے۔

10۔ جو اندھیرے اور مَوت کے سایہ میں بَیٹھے

مُصِیبت اور لوہے سے جکڑے ہُوئے تھے۔

11۔ چُونکہ اُنہوں نے خُدا کے کلام سے سرکشی کی

اور حق تعالیٰ کی مشوَرت کو حقیِر جانا

12۔ اِس لِئے اُس نے اُن کا دِل مشقّت سے عاجِز کر دِیا۔

وہ گِر پڑے اور کوئی مددگار نہ تھا۔

13۔ تب اپنی مُصِیبت میں اُنہوں نے خُداوند سے فریاد کی

اور اُس نے اُن کو اُن کے دُکھوں سے رہائی بخشی۔

14۔ وہ اُن کو اندھیرے اور مَوت کے سایہ سے نِکال لایا

اور اُن کے بندھن توڑ ڈالے۔

15۔ کاش کہ لوگ خُداوند کی شفقت کی خاطِر

اور بنی آدم کے لِئے اُس کے عجائِب کی خاطِر

اُس کی سِتایش کرتے!

16۔ کیونکہ اُس نے پِیتل کے پھاٹک توڑ دِئے

اور لوہے کے بینڈوں کو کاٹ ڈالا۔

17۔ احمق اپنی خطاؤں کے سبب سے

اور اپنی بدکاری کے باعِث مُصِیبت میں پڑتے ہیں۔

18۔ اُن کے جی کو ہر طرح کے کھانے سے نفرت ہو جاتی ہے

اور وہ مَوت کے پھاٹکوں کے نزدِیک پُہنچ جاتے ہیں۔

19۔ تب وہ اپنی مُصِیبت میں خُداوند سے فریاد کرتے ہیں

اور وہ اُن کو اُن کے دُکھوں سے رہائی بخشتا ہے۔

20۔ وہ اپنا کلام نازِل فرما کر اُن کو شِفا دیتا ہے

اور اُؔن کو اُن کی ہلاکت سے رہائی بخشتا ہے۔

21۔ کاش کہ لوگ خُداوند کی شفقت کی خاطِر

اور بنی آدم کے لِئے اُس کے عجائِب کی خاطِر

اُس کی سِتایش کرتے!

22۔ وہ شُکرگُزاری کی قُربانِیاں گُزرانیں

اور گاتے ہُوئے اُس کے کاموں کا بیان کریں۔

23۔ جو لوگ جہازوں میں بحر پر جاتے ہیں

اور سمُندر پر کاروبار میں لگے رہتے ہیں

24۔ وہ سمُندر میں خُداوند کے کاموں کو

اور اُس کے عجائِب کو دیکھتے ہیں

25۔ کیونکہ وہ حُکم دے کر طُوفانی ہوا چلاتا ہے

جو اُس میں لہریں اُٹھاتی ہے۔

26۔ وہ آسمان تک چڑھتے اور گہراؤ میں اُترتے ہیں۔

پریشانی سے اُن کا دِل پانی پانی ہو جاتا ہے۔

27۔ وہ جُھومتے اور متوالے کی طرح لڑ کھڑاتے

اور حواس باختہ ہو جاتے ہیں۔

28۔ تب وہ اپنی مُصِیبت میں خُداوند سے فریاد کرتے ہیں

اور وہ اُن کو اُن کے دُکھوں سے رہائی بخشتا ہے۔

29۔ وہ آندھی کو تھما دیتا ہے

اور لہریں مَوقُوف ہو جاتی ہیں۔

30۔ تب وہ اُس کے تھم جانے سے خُوش ہوتے ہیں۔

یُوں وہ اُن کو بندرگاہِ مقصُود تک پُہنچا دیتا ہے۔

31۔ کاش کہ لوگ خُداوند کی شفقت کی خاطِر

اور بنی آدم کے لِئے اُس کے عجائِب کی خاطِر

اُس کی سِتایش کرتے!

32۔ وہ لوگوں کے مجمع میں اُس کی بڑائی کریں

اور بزُرگوں کی مجلِس میں اُس کی حمد۔

33۔ وہ دریاؤں کو بیابان بنا دیتا ہے

اور پانی کے چشموں کو خُشک زمِین۔

34۔ وہ زرخیز زمِین کو صحرایِ شور کر دیتا ہے۔

اِس لِئے کہ اُس کے باشِندے شرِیر ہیں۔

35۔ وہ بیابان کو جِھیل بنا دیتا ہے

اور خُشک زمِین کو پانی کے چشمے۔

36۔ وہاں وہ بُھوکوں کو بساتا ہے

تاکہ بسنے کے لِئے شہر تیّار کریں

37۔ اور کھیت بوئیں اور تاکِستان لگائیں

اور پَیداوار حاصِل کریں۔

38۔ وہ اُن کو برکت دیتا ہے اور وہ بُہت بڑھتے ہیں

اور وہ اُن کے چَوپایوں کو کم نہیں ہونے دیتا۔

39۔ پِھر ظُلم و تکلِیف اور غم کے مارے

وہ گھٹ جاتے اور پست ہو جاتے ہیں۔

40۔ وہ اُمرا پر ذِلّت اُنڈیل دیتا ہے

اور اُن کو بے راہ وِیرانہ میں بھٹکاتا ہے۔

41۔ تَو بھی وہ مُحتاج کو مُصِیبت سے نِکال کر سرفراز کرتا ہے

اور اُس کے خاندان کو ریوڑ کی طرح بڑھاتا ہے۔

42۔ راست باز یہ دیکھ کر خُوش ہوں گے

اور سب بدکاروں کا مُنہ بند ہو جائے گا۔

43۔ دانا اِن باتوں پر توجُّہ کرے گا

اور وہ خُداوند کی شفقت پر غَور کریں گے۔

آمین!

RELATED ARTICLES