انجیلِ مقدس میں اِس حکم سے کیا مُراد ہے کہ:
خرُوج 20 باب 2 آیت: ” خُداوند تیرا خُدا جو تُجھے مُلکِ مِؔصر سے اور غُلامی کے گھر سے نِکال لایا مَیں ہُوں ” ؟
کیونکہ الہٰی نے خود کو ہمارے سامنے ہمارے خُدا اور خُداوند کے طور پر ظاہر کیا ہے، تو ہمیں کسی بھی چیز کو اُس کے اُوپر درجہ دینا یا کسی بھی چیز کو زیادہ اہمیت دینا یا کسی دوسرے شخص یا چیز کو اُس سے اُوپر درجہ نہیں دینا چاہیے۔ خُدا کو جاننا، اُس کی خدمت کرنا اور اُس کی عبادت کرنا ہماری زندگی میں سب سے پہلی مکمل ترجیح ہونی چاہیے۔
خُدا ہم سے یہ چاہتا ہے کہ ہم اُسے اپنا پورا اِیمان دیں۔ ہمیں اپنی مکمل اُمید اُس پر رکھنی اور اپنی مُحبت کی پوری قوت اُسی کی طرف لے کر جانی چاہیے۔ خُدا سے مُحبت کرنے کا حکم تمام احکام میں سب سے اہم حکم اور سب کے لئے راہ بھی ہے۔ اِسی لئے یہ حکم دس احکام میں سب سے پہلے آتا ہے۔
خُداوند آپ سب کو اپنی تمام برکات سے نوازے اور آپ سب کو زندگی کی تمام مشکلات سے دور رکھے۔ آپ یوں ہی خُدا کے فضل سے اپنی زندگیوں میں ترقی کرتے جائیں اور یسوع مسیح کے احکام پر عمل کریں۔ یسوع مسیح کے جلالی اور بابرکت نام میں آمین!