خُدا کا ساتواں حُکم ہمیں کیا پیغام دیتا ہے، خرُوج 20 باب 15 آیت: ” تُو چوری نہ کرنا ” ؟
خُدا کا ساتواں حُکم ہمیں نہ صرف کسی سے کُچھ چھیننے سے روکتا ہے بلکہ اِس سے یہ مُراد ہے کہ ہم دُنیاوی چیزوں کو بااِنصاف انتظام کے ساتھ تقسیم کریں۔ اِس میں ذاتی ملکیت اور اِنسانی کاموں کے ذریعے چیزوں کے تقسیم ہونے کے حوالے سے بھی سوال اُٹھتے ہیں۔ خام مال کی تقسیم میں نہ اِنصافی کرنا بھی اِس حُکم کے مطابق ایک جرم ہے۔ ساتواں حُکم ہمیں حقیقت میں غیر قانونی طور پر کسی کی ملکیت چھیننے سے منع کرتا ہے۔
البتہ، یہ اِنسانی کوشش کے حوالے سے بھی پیغام دیتا ہے کہ ہم دُنیا میں اِنصاف پسندہ معاشرتی انتظامات قائم کریں اور ہم اِس کی ترقی کے لئے فائدہ مندہ منصوبے تیار کریں۔ خُدا کا ساتواں حُکم یہ کہتا ہے کہ اِیمان میں ہمارا فرض ہے کہ ہم تخلیق کا حصہ ہوتے ہوئے اپنے اِردگِرد کے ماحول کی حفاظت کی وکالت کریں اور ہم دُنیا کے قُدرتی وسائل کو بھی محفوظ رکھیں۔
خُداوند آپ سب کو اپنی تمام برکات سے نوازے اور آپ سب کو زندگی کی تمام مشکلات سے دور رکھے۔ آپ یوں ہی خُدا کے فضل سے اپنی زندگیوں میں ترقی کرتے جائیں اور خُدا کے حُکم کے مطابق چوری سے دور رہیں۔ یسوع مسیح کے جلالی اور بابرکت نام میں آمین!