پاکستان کے شہر پیشاور میں ایک مسیحی طارق عزیز کی زندگی کافی اچھی گزر رہی تھی۔ ایک مکینیکل انجینئر اور کاروباری آدمی ہوتے ہوئے وہ کامیاب اور بہت خوش تھے۔ جس کے ذریعے وہ ایک پریشانی سے بھری زندگی کو چلا رہے تھے۔ تاہم ایک ایسا وقت آیا کہ جب طارق کی امن سے بھری زندگی پیشاور میں مذہبی تنازعہ کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہو گئی۔ اُنہیں موت کے خطرے کی وجہ سے لاہور جانا پڑا۔ یہاں ایک یہ سوال بنتا ہے کہ اِس سب میں اُن کے خُدا کا کوئی مقصدہ تھا؟ کیا طارق اُن حالات کا شکار بن رہے تھے یا خُدا نے اُن کے لئے کوئی راستہ بنایا کہ وہ اُس پر چلیں؟
طارق یہ مانتے ہیں کہ اُن کی زندگی میں حالات کا بدلنا خُدا کے اُن کے لئے مقصدہ میں شامل ہے، اور اُنہوں نے اپنی نئی زندگی کو مسیحیوں کی بھلائی میں گزارنے کا ارادہ کیا۔ اُنہوں نے لاہور میں ایک یتیم خانہ قائم کیا جس میں اُن کا مقصدہ اُن مُفلس اور اکیلے مسیحی بچوں کو رہائش اور تعلیم دینا تھا جنہوں نے اپنے والدین کو کھو دیا۔ اُن کا یہ ماننا ہے کہ تعلیم اُنہیں ایک اچھے مستقبل کی طرف لے کر جا سکتی ہے۔
طارق اور اُن کے گھر والے اُن یتیموں کو اپنے خاندان کا حصہ سمجھتے ہوئے اُن کا خیال رکھتے ہیں۔ اِس کے نتیجہ میں اُن غیر محفوظ بچوں کے پاس رہنے کے لئے ایک ایسی جگہ ہے جسے وہ اپنا گھر سمجھتے ہیں۔ اب وہ اُن لوگوں میں شامل نہیں ہوتے جنہیں اہم نہیں سمجھا جاتا۔ اُس یتیم خانہ میں وہ رہتے ہوئے، مسیح میں اُن کا ایمان اور زیادہ بڑھتا جائے گا۔ جس میں رہتے ہوئے وہ ایسٹر اور کرسمس کی خوشی بھی منا سکیں گے۔ جس کے ذریعے وہ اکیلے ہونے کی بجائے اپنے نئے خاندان میں خوشی اور غمی کے وقت مل کر گزار سکیں گے۔
بد قسمتی سے لاہور میں چندہ دینے کی شرح بہت کم ہے اور اگر طارق یہ یتیم خانہ چلانا چاہتے ہیں تو اُنہیں مالی امداد کی بہت ضرورت ہے۔ ہم اِس میں آپ سب کی مدد چاہتے ہیں تاکہ اُس یتیم خانہ کے بچے ایک ہستی اور محفوظ گھریلوں زندگی گزار سکیں۔ اُن کے متبادل حالات میں غلامی، مشکلات اور رہنے کے بُرے حالات پیدا ہو سکتے ہیں جو ایک مسیحی ہوتے ہوئے ہم بلکل بھی نہیں چاہیں گے۔
متی 16 باب 14 آیت: ” لیکن یِسُوع نے کہا بچُوں کو میرے پاس آنے دو اور اُنہیں منع نہ کرو کیونکہ آسمان کی بادشاہی ایسوں ہی کی ہے”۔
ہمارے خُداوند یسوع مسیح بچوں سے بہت محبت کرتے ہیں اور وہ یہ چاہتے ہیں کہ ہم بھی اُن کی پیروی کریں۔ طارق کے پاس رہنے والے غریب بچوں کو ہماری مدد کی ضرورت ہے۔ مہربانی فرما کر آپ سب اُن کو اپنی دُعاؤں میں شامل رکھیں اور اگر ہو سکے تو اُن کی مدد بھی کریں تاکہ وہ ایک اچھے مستقبل کی طرف بڑھیں۔ ایک ایسا مستقبل جس میں اُن کے سروں پر چھت ہو، وہ تعلیم حاصل کر سکیں اور اُنہیں کھانے پینے میں بھی کوئی مشکل نہ ہو۔ خُداوند آپ سب کو برکت دے۔ آمین!