1۔ اَے بزُرگو! کیا تُم درحِقیقت راست گوئی کرتے ہو؟
اَے بنی آدم! کیا تُم ٹھِیک عدالت کرتے ہو؟
2۔ بلکہ تُم تو دِل ہی دِل میں شرارت کرتے ہو
اور زمِین پر اپنے ہاتھوں سے ظُلم پَیمائی کرتے ہو۔
3۔ شرِیر پَیدایش ہی سے کج رَوی اِختیار کرتے ہیں۔
وہ پَیدا ہوتے ہی جُھوٹ بول کر گُمراہ ہو جاتے ہیں۔
4۔ اُن کا زہر سانپ کا سا زہر ہے۔
وہ بہرے افعی کی مانِند ہیں جو کان بند کر لیتا ہے۔
5۔ جو منتر پڑھنے والوں کی آواز ہی نہیں سُنتا
خواہ وہ کتنی ہی ہوشیاری سے منتر پڑھیں۔
6۔ اَے خُدا! تُو اُن کے دانت اُن کے مُنہ میں توڑ دے۔
اَے خُداوند! بَبر کے بچّوں کی داڑھیں توڑ ڈال۔
7۔ وہ گُھل کر بہتے پانی کی مانِند ہو جائیں۔
جب وہ اپنے تِیر چلائے تو وہ گویا کُند پَیکان ہوں۔
8۔ وہ اَیسے ہو جائیں جَیسے گھونگا جو گل کر فنا ہو جاتا ہے اور جَیسے عَورت کا اِسقاط جِس نے سُورج کو دیکھا ہی نہیں۔
9۔ اِس سے پہلے کہ تُمہاری ہانڈِیوں کو کانٹوں کی آنچ لگے وہ ہرے اور جلتے دونوں کو یکساں بگولے سے اُڑا لے جائے گا۔
10۔ صادِق اِنتقام کو دیکھ کر خُوش ہوگا۔
وہ شرِیر کے خُون سے اپنے پاؤں تر کرے گا۔
11۔ تب لوگ کہیں گے یقیِناً صادِق کے لِئے اجر ہے۔
بے شک خُدا ہے جو زمِین پر عدالت کرتا ہے۔
آمین!