چوری سے کیا مُراد ہے اور خُدا کا ساتواں حُکم اِس حوالے سے کیا پیغام دیتا ہے؟
چوری دوسروں کی چیزوں پر ناجائز طرح سے قبضہ کرنا ہے۔ کسی کی چیز پر قبضہ کرنا خُدا کے ساتویں حُکم کے خلاف گُناہ ہے یہاں تک کہ اگر وہ عمل قانون کے مطابق جرم نہ بھی ثابت ہو پائے تو بھی وہ ایک بڑا گُناہ ہے۔ جو خُدا کی نظر میں گُناہ ہے وہ حقیقت میں بھی گُناہ ہے۔ خُدا کا ساتواں حُکم نہ صرف چوری کے حوالے سے ہے بلکہ کسی کی تنخواہ پر قبضہ کرنا، کسی چیز کو ڈھونڈنے کے بعد واپس دینے کی بجائے خود رکھ لینا اور کسی کا حق مارنا بھی اِس میں شامل ہے۔
خُدا کا ساتواں حُکم اِس حوالے سے بھی تعلیم دیتا ہے کہ: ملازمین کو غیراِنسانی حالت میں رکھنا، اپنے کیے ہوئے معاہدے کی فرمابرداری نہ کرنا، اپنے فرائض پر غور کیے بغیر معاشرتی منافع کو برباد کرنا، خود سے چیزوں کی قیمتیں بڑھانا اور کم کرنا، اپنے ساتھیوں کی نوکریوں کی ذمہ داری اُٹھاتے ہوئے اُنہیں خطرے میں رکھنا، رشوت لینا اور بدعنوانی کرنا، خود پر منحصر کرنے والے ساتھی کارکنان کو غیر قانونی عمل میں گمراہ کرنا، ناقص کام کرنا یا غلط طرح سے معاوضہ لینا، عوامی ملکیت کو برباد کرنا یا غفلت سے اُن کا انتظام کرنا، ریکارڈ کے حساب میں جعل سازی کرنا، یا ٹیکس میں چوری کرنا بھی ایک عظیم گُناہ ہے۔
خُداوند آپ سب کو اپنی تمام برکات سے نوازے اور آپ سب کو زندگی کی تمام مشکلات سے دور رکھے۔ آپ یوں ہی خُدا کے فضل سے اپنی زندگیوں میں ترقی کرتے جائیں اور یسوع مسیح کے احکام پر عمل کریں۔ یسوع مسیح کے جلالی اور بابرکت نام میں آمین!