یسوع مسیح تشدد کے خاتمے کے حوالے سے کیا کہتے ہیں؟
یسوع مسیح نے تشدد کے خاتمے کو بہت اہمیت دی۔ وہ اپنے شاگِردوں کو حکم دیتے ہیں:
متّی 5 باب 39 آیت: ” لیکن مَیں تُم سے یہ کہتا ہُوں کہ شرِیر کا مُقابلہ نہ کرنا بلکہ جو کوئی تیرے دہنے گال پر طمانچہ مارے دُوسرا بھی اُس کی طرف پھیر دے “۔
جس میں وہ مقدس پطرس کو ملامت کرتے ہوئے کہتے ہیں جنہوں نے اپنی قوت کے ذریعے یسوع مسیح کا دفاع کیا:
یُوحنا 18 باب 11 آیت: ” یِسُوؔع نے پطرؔس سے کہا تلوار کو مِیان میں رکھ۔ جو پیالہ باپ نے مُجھ کو دِیا کیا مَیں اُسے نہ پِیُوں؟ “۔
یسوع مسیح نے اپنے شاگِردوں کو یہ حکم نہیں دیا کہ وہ ہتھیار کو استعمال کریں۔ وہ خود پیلاطُس کے سامنے خاموشی سے رہتے ہیں۔ اُن کی مرضی ظلم کا شکار ہونے والوں کے ساتھ مل کر ظلم برداشت کرنے میں تھی تاکہ وہ صلیب پر جائیں، مُحبت سے دُنیا کو نجات دیں اور امن قائم کرنے والوں کو برکت دیں۔ لہٰذا کلیسیا اُن لوگوں کی عزت کرتی ہے جو اپنے ضمیر کے مطابق مسلح خدمات میں حصہ لینے سے اِنکار کرتے ہیں۔ جس میں وہ خود کو معاشرے کی خدمت میں شامل کرتے ہیں۔
خُداوند آپ سب کو اپنی تمام برکات سے نوازے اور آپ سب کو زندگی کی تمام مشکلات سے دور رکھے۔ آپ یوں ہی خُدا کے فضل سے اپنی زندگیوں میں ترقی کرتے جائیں اور یسوع مسیح کے احکام پر عمل کریں۔ یسوع مسیح کے جلالی اور بابرکت نام میں آمین!