December 12, 2024

اردو

خُدا کا نوا حُکم جنسی خواہشات سے کیوں منع کرتا ہے؟

خُدا کا نوا حُکم جنسی خواہشات سے کیوں منع کرتا ہے؟ - غلط خواہشات سے روکنا

خُدا کا نوا حُکم جنسی خواہشات سے کیوں منع کرتا ہے؟

خُدا کا نوا حُکم ہمیں ہماری خواہشات سے نہیں روکتا بلکہ وہ ہمیں غلط خواہشات سے روکتا ہے۔ ” لالچ ” جس کے خلاف مقدس کلام ہمیں خبردار کرتا ہے وہ ذہن میں غلط سوچ کا قبضہ، ایک شخص پر پوری طرح سے آگے بڑھنے کا غلبہ اور گناہ کرنے کی فطرت کو قائم کرتا ہے۔

خُدا نے مرد اور عورت کے درمیان عاشقانہ کشش تخلیق کی ہے اور اِسی لئے اِس میں ہماری بہتری ہے، یہ ایک شخص کی جنسی فطرت اور حیاتیاتی سیرت کا حصہ ہے۔ یہ اِس بات کی یقین دہانی کرواتی ہے کہ مرد اور عورت ایک دوسرے کے ساتھ یکجا ہو سکتے ہیں کہ اُن کی مُحبت کے ذریعےاولاد ایک خوشحال زندگی گزار سکے۔ خُدا کے نوے حُکم کا مقصد اِس یکجہتی کو محفوظ رکھنا ہے۔

شادی کے رشتے اور خاندان کو غلط کاموں کے ذریعے خطرے کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔ دوسرے الفاظ میں، عاشقانہ قوت میں بے معنی لذت کے ذریعے اپنے رشتوں کو خطرے میں ڈالنا غلط ہے جو مرد اور عورت کے درمیان رشتے کو کمزور کر سکتی ہے۔ اِس لئے یہ سہی اصول ہے جو خاص طور پر مسیحیوں کے لئے ہے کہ: ” تیسرے شخص کو شادی شدہ مرد اور عورت سے دور رہنا چاہیے! “۔

خُداوند آپ سب کو اپنی تمام برکات سے نوازے اور آپ سب کو زندگی کی تمام مشکلات سے دور رکھے۔ آپ یوں ہی خُدا کے فضل سے اپنی زندگیوں میں ترقی کرتے جائیں اور یسوع مسیح کے احکام پر عمل کریں۔ یسوع مسیح کے جلالی اور بابرکت نام میں آمین!

RELATED ARTICLES