October 6, 2024

اردو

زبور 140- حمایت کے لئے دُعا

1۔ اَے خُداوند! مُجھے بُرے آدمی سے رہائی بخش۔ مُجھے تُند خُو آدمی سے محفُوظ رکھ۔ 2۔ جو دِل میں شرارت کے منصُوبے باندھتے ہیں وہ ہمیشہ مِل کر جنگ کے لِئے جمع ہو جاتے ہیں۔ 3۔ اُنہوں نے اپنی زُبان سانپ کی طرح تیز کر رکھّی ہے۔ اُن کے ہونٹوں کے نِیچے افعی کا… Continue reading زبور 140- حمایت کے لئے دُعا

زبور 125- خُدا کے لوگوں کے تحفظ کی ضمانت

1۔ جو خُداوند پر توکُّل کرتے ہیں وہ کوہِ صِیُّوؔن کی مانِند ہیں جو اٹل بلکہ ہمیشہ قائِم ہے۔ 2۔ جَیسے یروشلؔیِم پہاڑوں سے گھِرا ہے وَیسے ہی اب سے ابد تک خُداوند اپنے لوگوں کو گھیرے رہے گا۔ 3۔ کیونکہ شرارت کا عصا صادِقوں کی میِراث پر قائِم نہ ہوگا تاکہ صادِق بدکاری کی… Continue reading زبور 125- خُدا کے لوگوں کے تحفظ کی ضمانت

زبور 52- خُدا کا قہر اور فضل

1۔ اَے زبردست! تُو شرارت پر کیوں فخر کرتا ہے؟ خُدا کی شفقت دائِمی ہے۔ 2۔ تیری زُبان محض شرارت اِیجاد کرتی ہے۔ اَے دغاباز! وہ تیز اُسترے کی مانِند ہے۔ 3۔ تُو بدی کو نیکی سے زِیادہ پسند کرتا ہے اور جُھوٹ کو صداقت کی بات سے۔ (سِلاہ) 4۔ اَے دغاباز زُبان! تُو مُہلِک… Continue reading زبور 52- خُدا کا قہر اور فضل

زبور 38- دُکھی آدمی کی فریاد

1۔ اَے خُداوند اپنے قہر میں مُجھے جِھڑک نہ دے اور اپنے غضب میں مُجھے تنبِیہ نہ کر۔ 2۔ کیونکہ تیرے تِیر مُجھ میں لگے ہیں اور تیرا ہاتھ مُجھ پر بھاری ہے۔ 3۔ تیرے قہر کے سبب سے میرے جِسم میں صِحت نہیں اور میرے گُناہ کے باعِث میری ہڈِّیوں کو آرام نہیں۔ 4۔… Continue reading زبور 38- دُکھی آدمی کی فریاد

زبور 5- محافظت کے لئے دُعا

1۔ اَے خُداوند میری باتوں پر کان لگا! میری آہوں پر توجُّہ کر! 2۔ اَے میرے بادشاہ! اَے میرے خُدا! میری فریاد کی آواز کی طرف مُتوجِّہ ہو کیونکہ مَیں تُجھ ہی سے دُعا کرتا ہُوں۔ 3۔ اَے خُداوند! تُو صُبح کو میری آواز سُنے گا۔ مَیں سویرے ہی تُجھ سے دُعا کر کے اِنتظار… Continue reading زبور 5- محافظت کے لئے دُعا

” بلکہ ہمیں بُرائی سے بچا ” کہنے سے کیا مُراد ہے؟

” بلکہ ہمیں بُرائی سے بچا ” کہنے سے کیا مُراد ہے؟ اَے ہمارے باپ کی دُعا میں لفظ ” بُرائی ” سے مُراد کوئی منفی رُوحانی قوت نہیں ہے بلکہ یہ ایک شخص میں بُرائی کو ظاہر کرتا ہے، جسے پاک کلام میں ” بہکانے والا “، ” جھوٹ کا باپ “، شیطان یا… Continue reading ” بلکہ ہمیں بُرائی سے بچا ” کہنے سے کیا مُراد ہے؟