September 20, 2024

اردو

مزدوری اور بے روزگاری کے حوالے سے کلیسیا کا معاشرتی نظریہ کیا کہتا ہے؟

مزدوری اور بے روزگاری کے حوالے سے کلیسیا کا معاشرتی نظریہ کیا کہتا ہے؟

مزدوری اور بے روزگاری کے حوالے سے کلیسیا کا معاشرتی نظریہ کیا کہتا ہے؟

محنت سے کام کرنا ہمارا فرض ہے جس کے بارے میں خُدا نے ہمیں سکھایا ہے۔ محنت سے کام کرتے ہوئے ہمیں خُدا کی تخلیق پر غور کرنا چاہیے:

پیدایش 2 باب 15 آیت: ” اور خُداوند خُدا نے آدؔم کو لے کر باغِ عدن میں رکھّا کہ اُس کی باغبانی اور نِگہبانی کرے “۔

کُچھ لوگوں کے لئے محنت کرنا زندگی کی بُنیاد ہوتا ہے۔ بے روزگاری ایک سنجیدہ بدقسمتی ہے جس پر ہمیں عزم کے ساتھ غور کرنا چاہیے۔ جبکہ آج کے دور میں جو لوگ محنت کرنا چاہتے ہیں اُنہیں نوکریاں نہیں ملتی۔ ایسے بہت سے لوگ بھی ہیں جو اِتنا کام کرتے ہیں کہ اُن کے پاس خُدا اور اپنے ساتھی لوگوں کے لئے وقت نہیں ہوتا ہے۔ بہت سے لوگ شاذ و نادر ہی اپنی تنخواہ کے ذریعے خود کا اور اپنے خاندان کا دھیان رکھ سکتے ہیں، جبکہ بہت سے لوگ اِتنا کماتے ہیں کہ وہ ناقابل تصور عیش و آرام کی زندگی گزار سکیں۔

محنت کرنا صرف ایک محدود عمل نہیں ہے بلکہ اِس میں انسانی معاشرے کی خدمت بھی شامل ہونی چاہیے۔ اِسی لئے کیتھولک مسیحی تعلیم معاشی طور پر پُرعزم ہے جس میں تمام اِنسان پھرتی سے تعاون کر سکتے اور اِس کے ذریعے حاصل ہونے والی خوشحالی کو بانٹ سکتے ہیں۔ یہ پیسوں کی پاک ادائیگی کو ظاہر کرتی ہے جو سب کو باوقار وجود رکھنے کا حق بھی دیتی ہے اور یہ امیروں کو اعتدال پسندی، یکجہتی اور دوسروں کے ساتھ بانٹنیں کی خوبیوں پر عمل کرنا بھی سکھاتی ہے۔

خُداوند آپ سب کو اپنی تمام برکات سے نوازے اور آپ سب کو زندگی کی تمام مشکلات سے دور رکھے۔ آپ یوں ہی خُدا کے فضل سے اپنی زندگیوں میں ترقی کرتے جائیں اور یسوع مسیح کے احکام پر عمل کریں۔ یسوع مسیح کے جلالی اور بابرکت نام میں آمین!

RELATED ARTICLES