1۔ (الف) مُبارک ہیں وہ جو کامِل رفتار ہیں۔
جو خُداوند کی شرِیعت پر عمل کرتے ہیں۔
2۔ مُبارک ہیں وہ جو اُس کی شہادتوں کو مانتے ہیں
اور پُورے دِل سے اُس کے طالِب ہیں۔
3۔ اُن سے ناراستی نہیں ہوتی۔
وہ اُس کی راہوں پر چلتے ہیں۔
4۔ تُو نے اپنے قوانِین دِئے ہیں
تاکہ ہم دِل لگا کر اُن کو مانیں۔
5۔ کاش کہ تیرے آئِین ماننے کے لِئے
میری روِشیں درُست ہو جائیں!
6۔ جب مَیں تیرے سب اَحکام کا لِحاظ رکھّوں گا
تو شرمِندہ نہ ہُوں گا۔
7۔ جب مَیں تیری صداقت کے اَحکام سِیکھ لُوں گا
تو سچّے دِل سے تیرا شُکرادا کرُوں گا۔
8۔ مَیں تیرے آئِین مانُوں گا۔
مُجھے بِالکُل ترک نہ کر دے۔
9۔ (بیتھ) جوان اپنی روِش کِس طرح پاک رکھّے؟
تیرے کلام کے مُطابِق اُس پر نِگاہ رکھنے سے۔
10۔ مَیں پُورے دِل سے تیرا طالِب ہُؤا ہُوں
مُجھے اپنے فرمان سے بھٹکنے نہ دے۔
11۔ مَیں نے تیرے کلام کو اپنے دِل میں رکھ لِیا ہے
تاکہ مَیں تیرے خِلاف گُناہ نہ کرُوں۔
12۔ اَے خُداوند! تُو مُبارک ہے۔
مُجھے اپنے آئِین سِکھا۔
13۔ مَیں نے اپنے لبوں سے
تیرے فرمُودہ اَحکام کو بیان کِیا۔
14۔ مُجھے تیری شہادتوں کی راہ سے اَیسی شادمانی ہُوئی
جَیسی ہر طرح کی دَولت سے ہوتی ہے۔
15۔ مَیں تیرے قوانِین پر غَور کرُوں گا۔
اور تیری راہوں کا لِحاظ رکھّوں گا۔
16۔ مَیں تیرے آئِین میں مسرُور رہُوں گا۔
مَیں تیرے کلام کو نہ بُھولُوں گا۔
17۔ (گیِمل) اپنے بندہ پر اِحسان کرتا کہ مَیں جِیتا رہُوں
اور تیرے کلام کو مانتا رہُوں۔
18۔ میری آنکھیں کھول دے
تاکہ مَیں تیری شرِیعت کے عجائِب دیکھوں۔
19۔ مَیں زمِین پر مُسافِر ہُوں۔
اپنے فرمان مُجھ سے پوشِیدہ نہ رکھ۔
20۔ میرا دِل تیرے اَحکام کے اِشتیاق میں
ہر وقت تڑپتا رہتا ہے۔
21۔ تُو نے اُن ملعُون مغرُوروں کو جِھڑک دِیا
جو تیرے فرمان سے بھٹکتے رہتے ہیں۔
22۔ ملامت اور حقارت کو مُجھ سے دُور کر دے
کیونکہ مَیں نے تیری شہادتیں مانی ہیں
23۔ اُمرا بھی بَیٹھ کر میرے خِلاف باتیں کرتے رہے
لیکن تیرا بندہ تیرے آئِین پر دِھیان لگائے رہا۔
24۔ تیری شہادتیں مُجھے مرغُوب
اور میری مُشِیر ہیں۔
25۔ (دالتھ) میری جان خاک میں مِل گئی۔
تُو اپنے کلام کے مُطابِق مُجھے زِندہ کر۔
26۔ مَیں نے اپنی روِشوں کا اِظہار کِیا اور تُو نے مُجھے جواب دِیا۔
مُجھے اپنے آئِین کی تعلیِم دے۔
27۔ اپنے قوانِین کی راہ مُجھے سمجھا دے
اور مَیں تیرے عجائِب پر دِھیان کرُوں گا۔
28۔ غم کے مارے میری جان گُھلی جاتی ہے۔
اپنے کلام کے مُطابِق مُجھے تقوِیت دے۔
29۔ جُھوٹ کی راہ سے مُجھے دُور رکھ
اور مُجھے اپنی شرِیعت عِنایت فرما۔
30۔ مَیں نے وفاداری کی راہ اِختیار کی ہے۔
مَیں نے تیرے اَحکام اپنے سامنے رکھّے ہیں۔
31۔ مَیں تیری شہادتوں سے لِپٹا ہُؤا ہُوں۔
اَے خُداوند! مُجھے شرمِندہ نہ ہونے دے۔
32۔ جب تُو میرا حَوصلہ بڑھائے گا
تو مَیں تیرے فرمان کی راہ میں دَوڑُوں گا۔
33۔ (ھے) اَے خُداوند! مُجھے اپنے آئِین کی راہ بتا
اور مَیں آخِر تک اُس پر چلُوں گا۔
34۔ مُجھے فہم عطا کر اور مَیں تیری شرِیعت پر چلُوں گا۔
بلکہ مَیں پُورے دِل سے اُس کو مانُوں گا۔
35۔ مُجھے اپنے فرمان کی راہ پر چلا
کیونکہ اِسی میں میری خُوشی ہے۔
36۔ میرے دِل کو اپنی شہادتوں کی طرف رجُوع دِلا
نہ کہ لالچ کی طرف۔
37۔ میری آنکھوں کو بُطلان پر نظر کرنے سے باز رکھ
اور مُجھے اپنی راہوں میں زِندہ کر۔
38۔ اپنے بندہ کے لِئے اپنا وہ قَول پُورا کر
جِس سے تیرا خَوف پَیدا ہوتا ہے۔
39۔ میری ملامت کو جِس سے مَیں ڈرتا ہُوں دُور کر دے
کیونکہ تیرے اَحکام بھلے ہیں۔
40۔ دیکھ! مَیں تیرے قوانِین کا مُشتاق رہا ہُوں۔
مُجھے اپنی صداقت سے زِندہ کر۔
41۔ (واو) اَے خُداوند! تیرے قَول کے مُطابِق
تیری شفقت اور تیری نجات مُجھے نصِیب ہوں۔
42۔ تب مَیں اپنے ملامت کرنے والے کو جواب دے سکُوں گا
کیونکہ مَیں تیرے کلام پر بھروسا رکھتا ہُوں۔
43۔ اور حق بات کو میرے مُنہ سے ہرگِز جُدا نہ ہونے دے
کیونکہ میرا اِعتماد تیرے اَحکام پر ہے۔
44۔ پس مَیں ابدُالآباد
تیری شرِیعت کو مانتا رہُوں گا۔
45۔ اور مَیں آزادی سے چلُوں گا
کیونکہ مَیں تیرے قوانِین کا طالِب رہا ہُوں
46۔ مَیں بادشاہوں کے سامنے تیری شہادتوں کا بیان کرُوں گا
اور شرمِندہ نہ ہُوں گا۔
47۔ تیرے فرمان مُجھے عزِیز ہیں۔
مَیں اُن میں مسرُور رہُوں گا۔
48۔ مَیں اپنے ہاتھ تیرے فرمان کی طرف جو مُجھے عزِیز ہے اُٹھاؤُں گا
اور تیرے آئِین پر دِھیان کرُوں گا۔
49۔ (زَین) جو کلام تُو نے اپنے بندہ سے کِیا اُسے یاد کر
کیونکہ تُو نے مُجھے اُمّید دِلائی ہے۔
50۔ میری مُصِیبت میں یہی میری تسلّی ہے
کہ تیرے کلام نے مُجھے زِندہ کِیا ہے۔
51۔ مغرُوروں نے مُجھے بُہت ٹھٹّھوں میں اُڑایا۔
تَو بھی مَیں نے تیری شرِیعت سے کنارہ نہیں کِیا۔
52۔ اَے خُداوند! مَیں تیرے قدِیم اَحکام کو یاد کرتا
اور اِطمِینان پاتا رہا ہُوں۔
53۔ اُن شرِیروں کے سبب سے جو تیری شرِیعت کو ترک کرتے ہیں۔
مَیں سخت طَیش میں آ گیا ہُوں۔
54۔ میرے مُسافِرخانہ میں
تیرے آئِین میرا گِیت رہے ہیں۔
55۔ اے خُداوند! رات کو مَیں نے تیرا نام یاد کِیا ہے
اور تیری شرِیعت پر عمل کِیا ہے۔
56۔ یہ میرے واسطے اِس لِئے ہُؤا
کہ مَیں نے تیرے قوانِین کو مانا۔
57۔ (خیتھ) خُداوند میرا بخرہ ہے۔
مَیں نے کہا ہے مَیں تیری باتیں مانُوں گا۔
58۔ مَیں پُورے دِل سے تیرے کرم کا خواہاں ہُؤا۔
اپنے کلام کے مُطابِق مُجھ پر رحم کر۔
59۔ مَیں نے اپنی راہوں پر غَور کِیا
اور تیری شہادتوں کی طرف اپنے قدم موڑے۔
60۔ مَیں نے تیرے فرمان ماننے میں
جلدی کی اور دیر نہ لگائی۔
61۔ شرِیروں کی رسِّیوں نے مُجھے جکڑ لِیا۔
پر مَیں تیری شرِیعت کو نہ بُھولا۔
62۔ تیری صداقت کے اَحکام کے لِئے
مَیں آدھی رات کو تیرا شُکر کرنے کو اُٹھوں گا۔
63۔ مَیں اُن سب کا ساتھی ہُوں جو تُجھ سے ڈرتے ہیں
اور اُن کا جو تیرے قوانِین کو مانتے ہیں۔
64۔ اَے خُداوند! زمِین تیری شفقت سے معمُور ہے۔
مُجھے اپنے آئین سِکھا۔
65۔ (طیتھ) اَے خُداوند! تُو نے اپنے کلام کے مُطابِق
اپنے بندہ کے ساتھ بھلائی کی ہے۔
66۔ مُجھے صحیح اِمتیاز اور دانِش سِکھا
کیونکہ مَیں تیرے فرمان پر اِیمان لایا ہُوں۔
67۔ مَیں مُصِیبت اُٹھانے سے پہلے گُمراہ تھا
پر اب تیرے کلام کو مانتا ہُوں۔
68۔ تُو بھلا ہے اور بھلائی کرتا ہے۔
مُجھے اپنے آئین سِکھا۔
69۔ مغرُوروں نے مُجھ پر بُہتان باندھا ہے۔
مَیں پُورے دِل سے تیرے قوانِین کو مانُوں گا۔
70۔ اُن کے دِل چِکنائی سے فربہ ہو گئے
لیکن مَیں تیری شرِیعت میں مسرُور ہُوں۔
71۔ اچھّا ہُؤا کہ مَیں نے مُصِیبت اُٹھائی
تاکہ تیرے آئِین سِیکھ لُوں۔
72۔ تیرے مُنہ کی شرِیعت میرے لِئے
سونے چاندی کے ہزاروں سِکّوں سے بہتر ہے۔
73۔ (یود) تیرے ہاتھوں نے مُجھے بنایا اور ترتِیب دی۔
مُجھے فہم عطا کرتا کہ تیرے فرمان سِیکھ لُوں۔
74۔ تُجھ سے ڈرنے والے مُجھے دیکھ کر خُوش ہوں گے۔
اِس لِئے کہ مُجھے تیرے کلام پر اِعتماد ہے۔
75۔ اَے خُداوند! مَیں تیرے اَحکام کی صداقت کو جانتا ہُوں
اور یہ کہ وفاداری ہی سے تُو نے مُجھے دُکھ میں ڈالا۔
76۔ اُس کلام کے مُطابِق جو تُو نے اپنے بندہ سے کِیا
تیری شفقت میری تسلّی کا باعِث ہو۔
77۔ تیری رحمت مُجھے نصِیب ہو تاکہ مَیں زِندہ رہُوں۔
کیونکہ تیری شرِیعت میری خُوشنُودی ہے۔
78۔ مغرُور شرمِندہ ہوں کیونکہ اُنہوں نے ناحق مُجھے گِرایا۔
لیکن مَیں تیرے قوانِین پر دِھیان کرُوں گا۔
79۔ تُجھ سے ڈرنے والے میری طرف رجُوع ہوں
تو وہ تیری شہادتوں کو جان لیں گے۔
80۔ میرا دِل تیرے آئِین ماننے میں کامِل رہے
تاکہ مَیں شرمِندگی نہ اُٹھاؤُں۔
81۔ (کاف) میری جان تیری نجات کے لِئے بےتاب ہے
لیکن مُجھے تیرے کلام پر اِعتماد ہے۔
82۔ تیرے کلام کے اِنتظار میں میری آنکھیں رہ گئِیں۔
مَیں یہی کہتا رہا کہ تُو مُجھے کب تسلّی دے گا؟
83۔ مَیں اُس مشکیِزہ کی مانِند ہو گیا جو دُھوئیں میں ہو
تَو بھی مَیں تیرے آئِین کو نہیں بُھولتا۔
84۔ تیرے بندہ کے دِن ہی کِتنے ہیں؟
تُو میرے ستانے والوں پر کب فتویٰ دے گا؟
85۔ مغرُوروں نے جو تیری شرِیعت کے پیَرو نہیں
میرے لِئے گڑھے کھودے ہیں۔
86۔ تیرے سب فرمان برحق ہیں۔
وہ ناحق مُجھے ستاتے ہیں۔ تُو میری مدد کر۔
87۔ اُنہوں نے مُجھے زمِین پر سے فنا کر ہی ڈالا تھا
لیکن مَیں نے تیرے قوانِین کو ترک نہ کِیا۔
88۔ تُو مُجھے اپنی شفقت کے مُطابِق زِندہ کر
تو مَیں تیرے مُنہ کی شہادت کو مانُوں گا۔
89۔ (لامد) اَے خُداوند! تیرا کلام
آسمان پر ابد تک قائِم ہے۔
90۔ تیری وفاداری پُشت در پُشت ہے۔
تُو نے زمِین کو قِیام بخشا اور وہ قائِم ہے۔
91۔ وہ آج تیرے اَحکام کے مُطابِق قائِم ہیں
کیونکہ سب چِیزیں تیری خِدمت گُزار ہیں۔
92۔ اگر تیری شرِیعت میری خُوشنُودی نہ ہوتی
تو مَیں اپنی مُصِیبت میں ہلاک ہو جاتا۔
93۔ مَیں تیرے قوانِین کو کبھی نہ بُھولُوں گا کیونکہ
تُو نے اُن ہی کے وسِیلہ سے مُجھے زِندہ کِیا ہے۔
94۔ مَیں تیرا ہی ہُوں۔ مُجھے بچا لے
کیونکہ مَیں تیرے قوانِین کا طالِب رہا ہُوں۔
95۔ شرِیر مُجھے ہلاک کرنے کو گھات میں لگے رہے
لیکن مَیں تیری شہادتوں پر غَور کرُوں گا۔
96۔ مَیں نے دیکھا کہ ہر کمال کی اِنتہا ہے
لیکن تیرا حُکم نہایت وسِیع ہے۔
97۔ (میم) آہ! مَیں تیری شرِیعت سے کَیسی مُحبّت رکھتا ہُوں۔
مُجھے دِن بھر اُسی کا دِھیان رہتا ہے۔
98۔ تیرے فرمان مُجھے میرے دُشمنوں سے زِیادہ دانِش مند بناتے ہیں۔
کیونکہ وہ ہمیشہ میرے ساتھ ہیں۔
99۔ مَیں اپنے سب اُستادوں سے عقل مند ہُوں
کیونکہ تیری شہادتوں پر میرا دِھیان رہتا ہے۔
100۔ مَیں عُمر رسِیدہ لوگوں سے زِیادہ سمجھ رکھتا ہُوں
کیونکہ مَیں نے تیرے قوانِین کو مانا ہے۔
101۔ مَیں نے ہر بُری راہ سے اپنے قدم روک رکھّے ہیں
تاکہ تیری شرِیعت پر عمل کرُوں۔
102۔ مَیں نے تیرے اَحکام سے کنارہ نہیں کِیا
کیونکہ تُو نے مُجھے تعلیِم دی ہے۔
103۔ تیری باتیں میرے لِئے کَیسی شِیریں ہیں!
وہ میرے مُنہ کو شہد سے بھی مِیٹھی معلُوم ہوتی ہیں۔
104۔ تیرے قوانِین سے مُجھے فہم حاصِل ہوتا ہے
اِس لِئے مُجھے ہر جُھوٹی راہ سے نفرت ہے۔
105۔ (نون) تیرا کلام میرے قدموں کے لِئے چراغ
اور میری راہ کے لِئے رَوشنی ہے۔
106۔ مَیں نے قَسم کھائی ہے اور اِس پر قائِم
کہ تیری صداقت کے اَحکام پر عمل کرُوں گا۔
107۔ مَیں بڑی مُصِیبت میں ہُوں۔
اَے خُداوند! اپنے کلام کے مُطابِق مُجھے زِندہ کر۔
108۔ اَے خُداوند! میرے مُنہ سے رضا کی قُربانِیاں قبُول فرما
اور مُجھے اپنے اَحکام کی تعلیِم دے۔
109۔ میری جان ہمیشہ ہتھیلی پر ہے
تَو بھی مَیں تیری شرِیعت کو نہیں بُھولتا۔
110۔ شرِیروں نے میرے لِئے پھندا لگایا ہے
تَو بھی مَیں تیرے قوانِین سے نہیں بھٹکا۔
111۔ مَیں نے تیری شہادتوں کو اپنی ابدی میِراث بنایا ہے
کیونکہ اُن سے میرے دِل کو شادمانی ہوتی ہے۔
112۔ مَیں نے ہمیشہ کے لِئے آخِر تک
تیرے آئِین ماننے پر دِل لگایا ہے۔
113۔ (سامک) مُجھے دو دِلوں سے نفرت ہے۔
پر تیری شرِیعت سے مُحبّت رکھتا ہُوں۔
114۔ تُو میرے چُھپنے کی جگہ اور میری سِپر ہے۔
مُجھے تیرے کلام پر اِعتماد ہے۔
115۔ اَے بدکردارو! مُجھ سے دُور ہو جاؤ
تاکہ مَیں اپنے خُدا کے فرمان پر عمل کرُوں۔
116۔ تُو اپنے کلام کے مُطابِق مُجھے سنبھال تاکہ زِندہ رہُوں
اور مُجھے اپنے اِعتماد سے شرمِندگی نہ اُٹھانے دے۔
117۔ مُجھے سنبھال اور مَیں سلامت رہُوں گا
اور ہمیشہ تیرے آئِین کا لِحاظ رکھّوں گا۔
118۔ تُو نے اُن سب کو حقیِر جانا ہے جو تیرے آئِین سے بھٹک جاتے ہیں
کیونکہ اُن کی دغابازی عبث ہے۔
119۔ تُو زمِین کے سب شرِیروں کو مَیل کی طرح چھانٹ دیتا ہے۔
اِس لِئے مَیں تیری شہادتوں کو عزِیز رکھتا ہُوں۔
120۔ میرا جِسم تیرے خَوف سے کانپتا ہے
اور مَیں تیرے اَحکام سے ڈرتا ہُوں۔
121۔ (عَین) مَیں نے عدل اور اِنصاف کِیا ہے۔
مُجھے اُن کے حوالہ نہ کر جو مُجھ پر ظُلم کرتے ہیں۔
122۔ بھلائی کے لِئے اپنے بندہ کا ضامِن ہو۔
مغرُور مُجھ پر ظُلم نہ کریں۔
123۔ تیری نجات اور تیری صداقت کے کلام کے اِنتظار میں
میری آنکھیں رہ گئِیں۔
124۔ اپنے بندہ سے اپنی شفقت کے مُطابِق سلُوک کر
اور مُجھے اپنے آئِین سِکھا۔
125۔ مَیں تیرا بندہ ہُوں۔ مُجھ کو فہم عطا کر
تاکہ تیری شہادتوں کو سمجھ لُوں۔
126۔ اب وقت آ گیا کہ خُداوند کام کرے
کیونکہ اُنہوں نے تیری شرِیعت کو باطِل کر دِیا ہے۔
127۔ اِس لِئے مَیں تیرے فرمان کو سونے سے
بلکہ کُندن سے بھی زِیادہ عزِیز رکھتا ہُوں۔
128۔ اِس لِئے مَیں تیرے سب قوانِین کو برحق جانتا ہُوں
اور ہر جُھوٹی راہ سے مُجھے نفرت ہے۔
129۔ (پے) تیری شہادتیں عجِیب ہیں
اِس لِئے میرا دِل اُن کو مانتا ہے۔
130۔ تیری باتوں کی تشرِیح نُور بخشتی ہے۔
وہ سادہ دِلوں کو عقل مند بناتی ہے۔
131۔ مَیں خُوب مُنہ کھول کر ہانپتا رہا
کیونکہ مَیں تیرے فرمان کا مُشتاق تھا۔
132۔ میری طرف توجُّہ کر اور مُجھ پر رحم فرما
جَیسا تیرے نام سے مُحبّت رکھنے والوں کا حق ہے۔
133۔ اپنے کلام میں میری راہنمائی کر۔
کوئی بدکاری مُجھ پر تسلُّط نہ پائے۔
134۔ اِنسان کے ظُلم سے مُجھے چُھڑا لے
تو تیرے قوانین پر عمل کرُوں گا۔
135۔ اپنا چہرہ اپنے بندہ پر جلوہ گر فرما
اور مُجھے اپنے آئِین سِکھا۔
136۔ میری آنکھوں سے پانی کے چشمے جاری ہیں۔
اِس لِئے کہ لوگ تیری شرِیعت کو نہیں مانتے۔
137۔ (صادے) اَے خُداوند! تُو صادِق ہے
اور تیرے اَحکام برحق ہیں۔
138۔ تُو نے صداقت اور کمال وفاداری سے
اپنی شہادتوں کو ظاہِر فرمایا ہے۔
139۔ میری غَیرت مُجھے کھا گئی
کیونکہ میرے مُخالِف تیری باتیں بُھول گئے
140۔ تیرا کلام بِالکُل خالِص ہے
اِس لِئے تیرے بندہ کو اُس سے مُحبّت ہے۔
141۔ مَیں ادنیٰ اور حقیِر ہُوں
تَو بھی مَیں تیرے قوانِین کو نہیں بُھولتا۔
142۔ تیری صداقت ابدی صداقت ہے
اور تیری شرِیعت برحق ہے۔
143۔ مَیں تکلِیف اور عذاب میں مُبتلا ہُوں
تَو بھی تیرے فرمان میری خُوشنُودی ہیں۔
144۔ تیری شہادتیں ہمیشہ راست ہیں۔
مُجھے فہم عطا کر تو مَیں زِندہ رہُوں گا
145۔ (قوف) مَیں پُورے دِل سے دُعا کرتا ہُوں۔
اَے خُداوند! مُجھے جواب دے۔
مَیں تیرے آئِین پر عمل کرُوں گا۔
146۔ مَیں نے تُجھ سے دُعا کی ہے۔ مُجھے بچا لے
اور مَیں تیری شہادتوں کو مانُوں گا۔
147۔ مَیں نے پَو پھٹنے سے پہلے فریاد کی۔
مُجھے تیرے کلام پر اِعتماد ہے۔
148۔ میری آنکھیں رات کے ہر پہر سے پہلے کُھل گئِیں
تاکہ تیرے کلام پر دِھیان کرُوں۔
149۔ اپنی شفقت کے مُطابِق میری فریاد سُن۔
اَے خُداوند! اپنے اَحکام کے مُطابِق مُجھے زِندہ کر۔
150۔ جو شرارت کے درپَے رہتے ہیں وہ نزدِیک آ گئے۔
وہ تیری شرِیعت سے دُور ہیں۔
151۔ اَے خُداوند! تُو نزدِیک ہے
اور تیرے سب فرمان برحق ہیں۔
152۔ تیری شہادتوں سے مُجھے قدِیم سے معلُوم ہُؤا
کہ تُو نے اُن کو ہمیشہ کے لِئے قائِم کِیا ہے۔
153۔ (ریش) میری مُصِیبت کا خیال کر اور مُجھے چُھڑا
کیونکہ مَیں تیری شرِیعت کو نہیں بُھولتا۔
154۔ میری وکالت کر اور میرا فِدیہ دے۔
اپنے کلام کے مُطابِق مُجھے زِندہ کر۔
155۔ نجات شرِیروں سے دُور ہے
کیونکہ وہ تیرے آئِین کے طالِب نہیں ہیں۔
156۔ اَے خُداوند! تیری رحمت بڑی ہے۔
اپنے اَحکام کے مُطابِق مُجھے زِندہ کر۔
157۔ میرے ستانے والے اور مُخالِف بہت ہیں
تَو بھی مَیں نے تیری شہادتوں سے کنارہ نہ کِیا۔
158۔ مَیں دغابازوں کو دیکھ کر ملُول ہُؤا
کیونکہ وہ تیرے کلام کو نہیں مانتے۔
159۔ خیال فرما کہ مُجھے تیرے قوانِین سے کیسی مُحبّت ہے۔
اَے خُداوند! اپنی شفقت کے مُطابِق مُجھے زِندہ کر۔
160۔ تیرے کلام کا خُلاصہ سچّائی ہے۔
تیری صداقت کے کُل اَحکام ابدی ہیں۔
164۔ (شِین) اُمرا نے مُجھے بےسبب ستایا ہے
لیکن میرے دِل میں تیری باتوں کا خَوف ہے۔
165۔ مَیں بڑی لُوٹ پانے والے کی مانِند
تیرے کلام سے خُوش ہُوں۔
163۔ مُجھے جُھوٹ سے نفرت اور کراہِیت ہے
لیکن تیری شرِیعت سے مُحبّت ہے۔
164۔ مَیں تیری صداقت کے اَحکام کے سبب سے
دِن میں سات بار تیری سِتایش کرتا ہُوں۔
165۔ تیری شرِیعت سے مُحبّت رکھنے والے مُطمئِن ہیں۔
اُن کے لِئے ٹھوکر کھانے کا کوئی مَوقع نہیں۔
166۔ اَے خُداوند! مَیں تیری نجات کا اُمیدوار رہا ہُوں
اور تیرے فرمان بجا لایا ہُوں۔
167۔ میری جان نے تیری شہادتیں مانی ہیں
اور وہ مُجھے نہایت عزِیز ہیں۔
168۔ مَیں نے تیرے قوانِین اور شہادتوں کو مانا ہے۔
کیونکہ میری سب روِشیں تیرے سامنے ہیں۔
169۔ (تاو) اَے خُداوند! میری فریاد تیرے حضُور پُہنچے۔
اپنے کلام کے مُطابِق مُجھے فہم عطا کر۔
170۔ میری اِلتجا تیرے حضُور پُہنچے
اپنے کلام کے مُطابِق مُجھے چُھڑا۔
171۔ میرے لبوں سے تیری سِتایش ہو
کیونکہ تُو مُجھے اپنے آئِین سِکھاتا ہے۔
172۔ میری زُبان تیرے کلام کا گِیت گائے
کیونکہ تیرے سب فرمان برحق ہیں۔
173۔ تیرا ہاتھ میری مدد کو تیّار رہے
کیونکہ مَیں نے تیرے قوانِین اِختیار کِئے ہیں۔
174۔ اَے خُداوند! مَیں تیری نجات کا مُشتاق رہا ہُوں
اور تیری شرِیعت میری خُوشنُودی ہے۔
175۔ میری جان زِندہ رہے تو وہ تیری سِتایش کرے گی
اور تیرے اَحکام میری مدد کریں۔
176۔ مَیں کھوئی ہُوئی بھیڑ کی مانِند بھٹک گیا ہُوں۔
اپنے بندہ کو تلاش کر
کیونکہ مَیں تیرے فرمان کو نہیں بُھولتا۔
آمین!